کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
پیش نورِ آفتاب خوش مساغ رہنمائی جستن از شمع و چراغ گر خفاشے رفت در کور کبود بازِ سلطان دیدہ را بارے چہ بود بازا شہب را چو باشد خوئے موش ننگ موشاں باشد و عار و حوش نورِ آفتاب کے سامنے شمع اور چراغ سے راہ نمائی حاصل کرنا خلافِ ادب ہے۔ بے گماں ترک ادب باشد زما کفرِ نعمت باشد و فعل ہوا یقیناً یہ ترکِ ادب ہے اور کفرِنعمت ہے اور نفسانی فعل ہے۔ اگر چمگادڑ ظلمت پرستی میں اور غلاظت میں چلاگیا تو تعجب نہیں لیکن سلطان دیدہ باز کو کیا ہوگیا کہ وہ غیراللہ سے دل لگاکر چمگادڑ بن گیا۔ یعنی مقرب بارگاہِ حق روحوں کی شان تو تفسیر روح المعانی میں یہ ہے طَہَارَۃُ الْاَسْرَارِ مِنْ دَنَسِ الْاَغْیَارِ؎ کہ ان کا باطن غیراللہ کی نجاست سے پاک ہوتا ہے۔ بازِشاہی کے لیے چوہوں کی بُری عادت زیب نہیں دیتی ورنہ وہ باز ننگ موش اور ننگِ و حوش ہوگا۔ ۷) ذَکَرُوْا جَلَا لَہٗ فَہَابُوْا، اللہ تعالیٰ کے جلال اور عظمتِ شان کو یاد کرتے ہیں پس ہیبت زدہ ہوجاتے ہیں ؎ زباں بے نگہ رکھ دی نگاہِ بے زباں رکھ دی ترے جلوؤں کے آگے ہمتِ شرح و بیاں رکھ دی (اصغرؔ) ------------------------------