کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
۵)…اَلْخَشْیَۃُ: اِنَّمَا یَخْشَی اللہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰٓؤُا؎ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: فَاحْتَمَلَ السَّیْلُ زَبَدًا رَّابِیًا؎ اس آیت کے متعلق بعض لوگوں نے فرمایا ہے کہ سیل سے مراد یہاں علم ہے۔ حق تعالیٰ نے علم کو پانی سے پانچ وجوہات کے سبب تشبیہ دی ہے: ۱)…إِنَّ الْمَطَرَ یَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ کَذَالِکَ الْعِلْمُ مِنَ السَّمَاءِ۔بارش آسمان سے اُترتی ہے اسی طرح علم بھی آسمان سے اُترتا ہے۔ ۲)…إِنَّ صَلَاحَ الْأَرْضِ بِالْمَطَرِ فَإِصْلَاحُ الْخَلْقِ بِالْعِلْمِ۔بے شک زمین کی درستگی بارش سے ہوتی ہے، پس مخلوق کی اصلاح علم سے ہوتی ہے۔ ۳)…إِنَّ الزَّرْعَ وَالنَّبَاتَ لَا یَخْرُجُ بِغَیْرِ الْمَطَرِ کَذَالِکَ الْأَعْمَالُ وَالطَّاعَۃُ لَا تَخْرُجُ بِغَیْرِ الْعِلْمِ۔بے شک کھیتی اور پودے بغیر بارش کے نہیں نکلتے اسی طرح اعمال اور اطاعت بغیر علم کے نہیں نکلتے۔ ۴)… إِنَّ الْمَطَرَ فَرْعُ الرَّعْدِ وَالْبَرَقِ کَذَالِکَ الْعِلْمُ فَإِنَّ الْعِلْمَ فَرْعُ الْوَعْدِ وَالْوَعِیْدِ۔ بارش فرع ہے کڑک اور بجلی کی اسی طرح علم فرع ہے وعد اور وعید کی۔ ۵)… إِنَّ الْمَطَرَ نَافِعٌ وَضَارٌّ کَذَالِکَ الْعِلْمُ نَافِعٌ وَضَارٌّ۔بے شک بارش نافع بھی ہے اور نقصان دہ بھی ہے۔ اسی طرح علم نافع بھی ہے اور نقصان دہ بھی۔ نَافِعٌ لِّمَنْ عَمِلَ بِہٖ وَضَارٌّ لِّمَنْ لَّمْ یَعْمَلْ بِہٖ ؎ علم پر عمل کرنے والوں کے لیے علم نفع مند ہوتا ہے اور علم پر عمل نہ کرنے والوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ ------------------------------