کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
وَاسْتَسْلَمَ أَیْ اِنْقَادَ اِنْقِیَادًا کَامِلًا أَوْ بَالَغَ فِی الْاِنْقِیَادِ وَقَطَعَ النَّظَرُ عَنِ الْعِبَادِ، وَقَالَ الطِّیْبِیُّ رَحِمَہُ اللہُ: أَیْ فَوَّضَ أُمُوْرَ الْکَائِنَاتِ إِلَی اللہِ بِاَسْرِہَاوَانْقَادَ ہُوَ بِنَفْسِہٖ لِلہِ مُخْلِصًا لَّہٗ ترجمہ: بندہ کامل طور پر مطیع ہوگیا اور غیرحق سے قلب کو منقطع کرلیا۔ اور علامہ طیبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اسلام اور استسلام کا مفہوم یہ ہے کہ میرے بندے نے تمام کائنات کے امور میرے سپرد کردیے اور اخلاص کے ساتھ اپنے نفس کو بھی میرا مطیع کردیا۔ دوسری روایت میں ہے کہ وَإِذَا قَالَ الْعَبْدُ لَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ قَالَ اللہُ تَعَالٰی أَسْلَمَ وَاسْتَسْلَمَ،أَسْلَمَ أَیْ اِسْلَا مًا کَامِلًا، وَاسْتَسْلَمَ أَیْ اِنْقَادَ ظَاہِرًا وَّ بَاطِنًا؎ فائدہ۴) پیغامِ حضرت ابراہیم علیہ السلام بنامِ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم خیرالانام۔ یہ کلمہ لَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا پیغام اور وصیت ہے جو آپ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے شب معراج میں ارشاد فرمایا تھا: إِنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیْلَۃً أُسْرِیَ بِہٖ مَرَّعَلٰی اِبْرَاہِیْمَ عَلَیْہِ الصَّلَا ۃُ وَالسَّلَا مُ فَقَالَ: یَا مُحَمَّدُ مُرْ أُمَّتَکَ أَنْ یُّکْثِرُوْا مِنْ غِرَاسِ الْجَنَّۃِ لَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ ؎ ترجمہ:شبِ معراج میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر حضرت ابراہیم علیہ السلام پر ہوا، آپ نے فرمایا: اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ اپنی اُمت کو حکم فرماویں کہ وہ جنت کے باغوں کو بڑھالیں لَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ سے۔ اس کے پڑھنے سے وصیتِ ابراہیمی پر عمل کی سعادت بھی نصیب ہوگی اور ------------------------------