معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
مناجات بدرگاہ قاضِی الحاجات از :اختر عفااللہ عنہ اے خدا اے خالق کون و مکاں ہے تری تعریف سے قاصر زباں تو نے یہ پیدا کیا سارا جہاں اپنے بندوں کے لیے اے شاہِ جاں اور بندوں کو چُنا اپنے لیے اپنی طاعت اور الفت کے لیے اے خدائے پاک ربِّ بے نیاز اپنے بندوں کا ہے تو ہی کار ساز صدقہ تیری رحمتِ ذخّار کا صدقہ تیرے سید الابرار کا صدقہ سب اصحاب کا اور آل کا صدقہ کل اقطاب کا ابدال کا صدقہ اس امت کے ہر نبّاض کا صدقہ میرے مرشدِ فیاض کا اے خدائے پاک اپنے فضل سے چن لے مجھ کو آخرت کے واسطے اے خدائے پاک اے ربّ العباد تیرے ہی محتاج ہیں سارے عباد ہم نے گو گستاخیاں کیں راہ میں گو گرے ہم معصیت کے چاہ میں اب ہیں لیکن اشک بار و شرم سار اپنے کرتوتوں پہ اے پروردگار تیری رحمت سے ہمارا انفعال ہو قبولِ بارگاہِ ذوالجلال کر نہ واپس تو مجھے دربار سے ہوں میں بہرہ ور تری سرکار سے جس کو چاہے تو کرے اپنا ولی تو نہیں پابند فن کا اے غنی جوش میں آئے جو دریا رحم کا گبر صد سالہ ہو فخرِ اولیاء صدقہ رحمت واسعہ کا اے کریم عفو فرما میرے عصیانِ عظیم بھیس میں ہوں پاک بازوں کے ترے گو نہیں اعمال ہیں ایسے مرے نقل کی برکت سے لیکن اے خدا اپنے پاکوں سے نہ کر مجھ کو جدا