معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
معافی مانگنے کا سلیقہ اے لوگو! معافی مانگنے کا سلیقہ اپنے باپ آدم علیہ السّلام سے سیکھو، فرماتے ہیں: رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ اَنۡفُسَنَا ٜ وَ اِنۡ لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَ تَرۡحَمۡنَا لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ﴿۲۳﴾؎ اے ہمارے پروردگار! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کرلیا اور اگر آپ ہمارے قصور کو نہ بخشیں گے اور ہمارے حال پر رحم نہ فرمائیں گے تو ہم بڑے ٹوٹے میں پڑجائیں گے۔ بندگی اس کا نام ہے ؎ بندگی نبود بجُز سر افگندی بندگی تو نام سَرافگندگی کا ہے ؎ دریں راہِ حق عجز و مسکینیت بہ از طاعت و خویشتن بینیت اللہ تعالیٰ کے راستے میں عاجزی اور مسکینیت خودبینی والی عبادت سے بہتر ہے۔ اسی کو ہمارے خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ نازِ تقوٰی سے تو اچھا ہے نیازِ رندی جاہِ زاہد سے تو اچھی مِری رسوائی ہےایک شعر کی ضروری اصلاح ہمارے حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ حق تعالیٰ کی شان میں یہ شعر ؎ اگر بخشیں زہے قسمت نہ بخشیں تو شکایت کیا سرِ تسلیم خم ہے جو مزاجِ یار میں آئے ------------------------------