معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
سوبار بھی گرکرکے سنبھلتا ہے آج بھی ہاں وہ درمیخانہ تو کھلتا ہے آج بھی پیمانۂ رحمت تو چھلکتا ہے آج بھی وہ درد جو ارواح کی کلیوں کو ملا تھا ہر چاک گریباں سے مہکتا ہے آج بھی اعجازِ نظر دیکھے ساقی ٔ ازل کا اشکوں میں لہوں میرے ٹپکتا ہے آج بھی جو مست ہُوا مُرشدِ کامل کی نظر سے سو بار بھی گر کرکے سنبھلتا ہے آج بھی وہ جامِ محبت ترا نایاب نہیں ہے سینوں سے اہلِ درد کے ملتا ہے آج بھی اخترؔ ہماری درد پسندی کی انتہا ہے وصل مگر دل تو تڑپتا ہے آج بھی شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت اقدس مولاناشاہ حکیم محمد اختر صاحب