معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
مثنوی نالۂ غم ناک دریادِ مرشد حضرت شاہ پھولپوری (مع ترجمہ) (از مرتّب محمد اختر عفی عنہ) بشنو از من نالۂ ہجرانِ یار شانژدہ سالہ بُدم دربانِ یار محبوب مرشد کی جدائی کا نالہ مجھ سے سنو کہ سولہ سال اس محبوب کا دربان رہا ہوں۔ از فراقِ یار چو دل ریش شد عشق رفتہ از حواسِ خویش شد فراقِ محبوب سے جب دل زخمی ہوگیا، تو عشق اپنے ہوش حواس کھو بیٹھا۔ از قضا بینم چُنیں کرب و بلا شد ہمہ آفاقِ عالم کربلا قضائے الٰہی سے شیخ محبوب کی وفات کے سبب میں اس قدر کرب و بلا دیکھ رہا ہوں کہ تمام آفاقِ عالم مجھ کو کربلا معلوم ہورہا ہے۔ از قضائے شیخ آمد زلزلہ درجہانِ درسِ عشق و سِلسلہ وفات شیخِ محبوب سے دنیائے درس عشق و سلسلے میں زلزلہ پیدا ہوگیا ہے۔ مدتے یک ماہئے اللّہئے می نمود او راہِ حق ہر راہئے ایک اللہ والی مچھلی جو ہر ایک راہ ہرو کو اللہ کے راستے کی تعلیم کررہی تھی۔ ماہئے حق مدتے بر سا حلے بود رہبر عامئے ہم خاصئے