معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
انبیاء علیہم السّلام کے اندر معصیت کا تقاضا اور داعیہ تک نہیں ہوتا، معصوم فطرت پر مبعوث ہوتے ہیں، اور ولی کے اندر تقاضا گناہ کا ہوتا ہے لیکن تقاضائے معصیت پر عمل کرنے سے اس کو محفوظ رکھا جاتا ہے، اگر وہ واقعی ولی ہے۔ انبیاء علیہم السّلام اپنی نورانی فطرت اور نورانی خمیر ہی کے سبب نورِ وحیٔ الٰہی کا تحمل کرلیتے ہیں،چوں کہ علمِ الٰہی میں وہ پہلے سے منتخب ہوتے ہیں اس لیے ان کی آفرینش کے وقت ہی سے ان کی خصوصی تربیت ہوتی ہے،کیوں کہ یہ سرکاری اور درباری لوگ ہیں، ان پر میاں کی نظر دوسری ہوتی ہے۔ پیغمبروں کو جنسِ بشر سے مبعوث فرمانے کی مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ ایک حکمت بیان فرماتے ہیں ؎ زاں بودجنسِ بشر پیغمبراں تابجنسیت رہنداز ناو داں یعنی اس واسطے بشر کی جنس سے پیغمبروں کو بھیجتے ہیں تاکہ جنسیت کے سبب دوسرے انسان ناو دان کفر و شرک سے نکل آئیں، کیوں کہ اپنے ہم جنس کی طرف مائل ہونا ایک فطری امر ہے۔اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر عام فہم تقریر دلیلِ اوّل:بفرضِ محال ایک خدا کے بجائے اگر متعدد خدا مثلاً دو تسلیم کرلیے جاویں تو اب یہ سوال ہوگا کہ یہ دونوں خدا اپنے اپنے ارادوں پر قادرِ مطلق ہوں گے یا نہیں؟ اگر نہیں تو خدا کا غیرقادر ہونا لازم آتا ہے جو محال ہے۔ اور اگر دونوں قادر ہیں تو مثلاً ایک خدا نے زید کو پیدا کرنا چاہا اور دوسرے خدا نے زید کو نہ پیدا کرنا چاہا اور دونوں صاحبِ قدرت ہیں، پس نتیجہ یہ ہوگا کہ دونوں خداؤں میں جنگ چھڑ جائے گی اور زمین و آسمان سب تباہ و برباد ہوجاویں گے۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ لَوۡ کَانَ فِیۡہِمَاۤ اٰلِہَۃٌ اِلَّا اللہُ لَفَسَدَتَا ۚ ؎ ------------------------------