معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
مرشدِ پاک رحمۃ اللہ علیہ سے ایک مخصوص مجلس میں ارشاد فرمایا کہ سب سے کہنے کی بات نہیں ہے، مگر تم سے کہتا ہوں کہ جب میں سجدے میں جاتا ہوں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ میاں نے ہمارا پیار کرلیا۔ ہمارے حضرت حاجی امداداللہ صاحب مہاجر مکی دادا پیررحمۃ اللہ علیہ بعض راتوں کو تمام رات ایک سجدے میں گزاردیتے اور حالتِ سجدہ میں یہی شعر پڑھتے اور روتے ؎ اے خدا ایں بندہ را رسوا مکن گر بدم من سرِّمن پیدا مکن اے خدا! اس بندے کو رُسوا نہ فرمائیے، اگرچہ میں بُرا ہوں لیکن میرے عیوب کو خلق پر ظاہر نہ فرمائیے۔ہمارے دادا پیر حضرت حاجی صاحبکے دو شعر ہمارے دادا پیر حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے احباب و رفقاء کے انتقال کے بعد جو اپنا غم بیان فرمایا ہے اس کا نام درد نامۂ غمناک ہے، اس کے دو شعر مجھے یاد ہیں، جن کو دیکھ کر حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی عبدیت اور فنائیت کا پتا چلتا ہے، فرماتے ہیں ؎ جو تھے نوری وہ گئے افلا ک پر مثل تلچھٹ رہ گیا میں خاک پر بلبلوں نے گھر کیا گلشن میں جا بوم ویرانے میں ٹکراتا رہاتذکرۂ مولانا محمد احمد صاحب پرتاب گڑھی اللہ والے سراپا درد ہوتے ہیں۔ ہمارے دوست مولانا محمد احمد صاحب