معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
دلِ مضطرب کا یہ پیغام ہے ترے بِن سکوں ہے نہ آرام ہے (مولانا محمد احمد صاحب) اللہ کی محبت تکلّفات میں مشغول ہونے سے روک دیتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ پاک ہے: اَلْبَذَاذَۃُ مِنَ الْاِیْمَانِ؎ ’’سادگی ایمانِ کامل کی نشانی ہے۔‘‘سادگی ایمان کی علامت ہے تو اس حدیثِ پاک کا بھی مفہوم یہی ہے کہ ایمان کامل جب ہی ہوتا ہے جب اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبّتِ کاملہ دل میں پیدا ہوجائے اور جب محبّتِ کاملہ ہوگی تو غیر محبوب کی مشغولی سے وحشت ہوگی ؎ ایک ان سے کیا محبت ہوگئی ساری دنیا ہی سے نفرت ہوگئی بڑھ گیا ان سے تعلّق اور بھی دشمنیٔ خلق رحمت ہوگئی (خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ) سادہ زندگی طبعاً محبوب معلوم ہوگی، عشق تکلّفات کے ساتھ جمع ہی نہیں ہوسکتا۔حضرت تھانویکا ایک ارشاد اس وقت ایک عجیب بات یاد پڑی۔حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جب کسی عالم کو بہت مزین لباس میں دیکھتا ہوں تو دل میں وسوسہ آتا ہے کہ یہ شخص خالی خولی ہے، باطنی نعمت جس کے پاس ہوتی ہے وہ ظاہری نقش و نگار سے مستغنی ہوجاتا ہے۔ ------------------------------