معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
آخر میں مستحیل الی اللّبن ہوتے ہیں،یعنی جو اجزا خون کے آخر میں جاکر دودھ ہوتے ہیں وہ ایک بار تو اُن اجزا سے جدا کیے گئے جو گوبر بنتے ہیں اور دوسری بار اُن اجزا سے جُدا کیے گئے ہیں جو صرف خون رہنے والے تھے، اور دودھ نہیں بننے والے تھے۔ اور شہد کی مکھی جو ایک زہریلا جانور ہے، چناں چہ اس کے کاٹنے سے شدید درد ہوتا ہے،اس کے اندر سے شہد کا پیدافرمانا جو تریاق اور شفا ہےیہ اللہ تعالیٰ کی قدرتِ عجیبہ ہے۔ (از بیان القرآن)ظہورِ شانِ ربوبیت سے توحید پر استدلال اور اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً لَّکُمۡ مِّنۡہُ شَرَابٌ وَّ مِنۡہُ شَجَرٌ فِیۡہِ تُسِیۡمُوۡنَ ﴿۱۰﴾یُنۡۢبِتُ لَکُمۡ بِہِ الزَّرۡعَ وَ الزَّیۡتُوۡنَ وَ النَّخِیۡلَ وَ الۡاَعۡنَابَ وَ مِنۡ کُلِّ الثَّمَرٰتِ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ ﴿۱۱﴾ اور وہ ذات پاک اللہ تعالیٰ ایسے صاحبِ قدرت ہیں جنہوں نے تمہارے واسطے آسمان سے پانی برسایا، جس سے تم کو پینے کو ملتا ہے اور جس سے درخت پیدا ہوتے ہیں، جن میں تم اپنے مویشی کو چرنے چھوڑدیتے ہو اور اس پانی سے تمہارے فائدے کے لیے کھیتی اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل زمین سے اگاتے ہیں۔ بےشک اس مذکور میں سوچنے والوں کے لیے توحید کی دلیل موجود ہے۔ وَ سَخَّرَ لَکُمُ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ ۙ وَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ؕ وَ النُّجُوۡمُ مُسَخَّرٰتٌۢ بِاَمۡرِہٖ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّعۡقِلُوۡنَ ﴿ۙ۱۲﴾؎ اور اُس اللہ نے تمہارے لیے رات اور دن اور سورج اور چاند کو مسخر بنایا، اور ستارے اس کے حکم سے مسخر ہیں۔بے شک اس میں عقل مند لوگوں کے لیے توحید کی چند دلیلیں موجود ہیں۔ ------------------------------