معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
کثرت سے موت کو یاد کرنے کی حدیث حضور صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:’’موت کو کثرت سے یاد کرتے رہو، کیوں کہ موت کی یاد تمام لذتوں کو توڑ دینے والی ہے‘‘اَکْثِرُوْا ذِکْرَ ھَا ذِمِ اللَّذَّاتِ یَعْنِی الْمَوْتَ ؎ ہمارے خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مراقبۂ موت کا ایک رسالہ لکھا ہے جو نہایت مفید اشعار کا مجموعہ ہے، جس کے چند شعر یاد ہیں ؎ ہو رہی ہے عمر مثلِ برف کم رفتہ رفتہ چپکے چپکے دمبدم قبر میں میّت اترنی ہے ضرور جیسی کرنی ہے ویسی بھرنی ہے ضرور کرلے جو کرنا ہے آخر موت ہے ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے حضرت عارف رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ اطلسِ عمرت بمقراضِ شہور پارہ پارہ کرد خَیّاطِ غرور مولانا فرماتے ہیں کہ’’اے شخص! تیری عمر کے تھان کو ان مہینوں کی مقراض کے ذریعے خیاطِ غرور نے یعنی دنیا نے پارہ پارہ کردیا۔‘‘ دنیا کی بے ثباتی کو غور سے سوچنا چاہیے، اور عبرت حاصل کرنا چاہیے، کسی نے دنیا کی حقیقت خوب بیان کی ہے ؎ جام تھا ساقی تھا مَے تھی اور درِ میخانہ تھا خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو سُنا افسانہ تھا ------------------------------