معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
ذٰلِکُمُ اللہُ رَبُّکُمۡ لَہُ الۡمُلۡکُ ؕ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ فَاَنّٰی تُصۡرَفُوۡنَ ﴿۶﴾؎ دیکھتے نہیں ہو کیا؟ یہ تمہارا رب تمہارے سامنے ہے جو تمہاری تربیت کررہا ہے پس کہاں الٹے پاؤں پھرے جاتے ہو؟انسان کی غذاؤں میں ربوبیّتِ الٰہیہ اور انسان جو غذائیں استعمال کرتا ہے ان غذاؤں کو کون پیدا کرتا ہے؟ غذاؤں کے پودوں کی نشوو نما کے لیے پانی کون برساتا ہے؟ پروا، پچھوا، سرد ہوائیں کون چلاتا ہے؟ ایک ہی رنگ کا پانی برساتے ہیں، پھر اسی پانی سے پودوں کی جڑوں میں اور غذا پہنچاتے ہیں، تنوں اور شاخوں میں دوسری غذا پہنچاتے ہیں۔ کلیوں اور پھولوں میں لطیف غذا پہنچاتے ہیں۔ جڑوں اور تنوں میں اس کے مناسب کثیف غذا پہنچاتے ہیں۔ پانی کا رنگ تو سفید و شفاف تھا لیکن حق تعالیٰ اپنی عجیب قدرت اور عجیب تصرف سے سیب میں سیب کا مزہ،آم میں آم کا مزہ، نیب میں نیب کی تلخی کا مزہ پیدا فرماتے ہیں۔ اسی ایک رنگ کے پانی سے گلاب میں گلاب کی خوشبو، چمبیلی میں چمبیلی کی خوشبو پیدا فرماتے ہیں۔اور ایسا بھی مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ کھجوروں کا خوشہ ایک ہے لیکن اسی ایک خوشے میں چھوٹی بڑی مختلف رنگ اور مختلف ذائقے کی کھجوریں ہوتی ہیں،کمیت اور کیفیت دونوں میں فرق ہوتا ہے۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللہَ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً ۚ فَاَخۡرَجۡنَا بِہٖ ثَمَرٰتٍ مُّخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہَا ؕ ؎ کیا تو نے اس بات پر نظر نہیں کی کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس کے ذریعے سے مختلف رنگتوں کے پھل نکالے۔ ------------------------------