معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
یہ ضعف صرف ان کے جسم میں ہوتا ہے، ان کی روح میں ضعف نہیں ہے،ضعف صرف کشتی میں ہے حضرت نوح علیہ السلام میں نہیں ہے۔ یہی باطنی قوّت جو فیضِ توحید سے عطا ہوتی ہے اللہ والوں کو ماسوااللہ سے مستغنی رکھتی ہے۔حضرت غوث پاک کا واقعہ حضرت غوث بڑے پیر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو جب شاہِ سنجر نے خط لکھا کہ حضرت! آپ کی خانقاہ کا بڑا خرچ ہے، اگر اجازت ہو تو میں آپ کے لیے ملکِ نیمروز وقف کردوں؟ تو کِس استغنا کے ساتھ دو شعر لکھ کر بھیج دیے ؎ چوں چترِ سنجری رُخِ بختم سیاہ باد گر در دلم بود ہوس ملکِ سنجرم آنگہ کہ یا فتم خبر از ملک نیم شب من مُلکِ نیمروز بیک جو نمی خَرم مثل شاہ سنجر کے چتر کے میرا نصیبہ سیاہ ہوجائے اگر میرے دل میں مُلکِ سنجر کی ہوس داخل ہو، جس وقت سے کہ میں نے آدھی رات کی سلطنت کی خبر پالی ہے میں ملکِ نیمروز کو ایک جَو کے عوض میں نہیں خرید سکتا۔اللہ والوں کی شکستہ حالی کا سبب اللہ کی محبت ہے۔عشق سب آرایش و زیبایش کو ختم کردیتا ہے یہ محبت کے لوازم سے ہے، جب دل میں عشقِ حق آتا ہے تو بدن کی آرایش اور زیبایش کی فرصت نہیں دیتا ؎ سِہ نشانی عاشقاں را اے پسر آہِ سرد و روئے زرد و چشمِ تر عاشقوں کی تین نشانیاں ہیں: آہِ سرد ،چہرۂ زرد اور چشم ِتر۔