معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
حدیث صَلُّوْاکَمَارَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ کی عجیب تقریر صَلُّوْاکَمَارَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ؎ حضرات صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو مخاطب فرماکر حضور صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ تم لوگ جس طرح مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو اسی طرح نماز پڑھو۔ اس حدیث کے اندر عجیب عبرت اور تعلیم ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مختصرعبارت میں نہ جانے کیا کیا سمجھادیا،سبحان اللہ!عجیب کلمات ہیں،کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ میں جتنا ہی غور کرو اسی قدر علوم حاصل ہوں گے، جیسا کہ تم لوگ مجھے دیکھتے ہو نماز پڑھتے ہوئے ۔اس ارشادِپاک میں یہ بتادیا کہ اے لوگو!تم دیکھتے ہو کہ ہمارے ہاتھ پروردگارِ عالم کے حضور میں کس عاجزی کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں، اور ہم کس مسکنت اور عاجزی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عظمت کے سامنے جھکے ہوتے ہیں، اور اے لوگو! تم دیکھتے ہو کہ ہم کس درجہ شانِ غلامی کے ساتھ اللہ کے علومرتبت کے سامنے اپنی بندگی اور عاجزی پیش کرتے ہوئے اپنی پیشانی کو زمین پر رکھ دیتے ہیں ؎ سَر رکھا ہے ہم نے درِ جانانہ سمجھ کر اے لوگو! میری معرفت چوں کہ تم سب سے زیادہ ہے، حتیٰ کہ بعض مخصوص اوقات میرے لیے ایسے بھی ہیں کہ اس مقامِ قرب پر نہ کسی مقرب فرشتے کا گزر ہے نہ کسی نبئ مرسل کا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: لِیْ مَعَ اللہِ وَقْتٌ لَایَسَعُنِیْ فِیْہِ مَلَکٌ مُقَرَّبٌ وَلَانَبِیٌّ مُّرْسَلٌ؎ ------------------------------