معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
ہوئے اور عرض کیا:حضرت! اب تو انتظار ختم ہوگیا، اب کھالیجیے۔ آپ نے فرمایا: بے شک اب مجھے انتظار نہ رہا تھا اور کھانا کھالیا۔ استاداور شاگرد دونوں ہی اللہ والے تھے۔ آج کل صحیح خبریں معلوم ہوتی رہتی ہیں کہ لوگ اپنے معتقد کی دوکان پر پہنچے اور پوچھنا شروع کیا، بھائی! یہ تھان کس حساب سے بکتا ہے؟ اس معتقد نے عرض کیا: حضرت!یہ تھان آپ کی نذر ہے اور اُن کی نظر تو پہلے ہی سے اس پر تھی، صرف ایک حرف کا فرق تھا، ان کی طرف سے نظر میں ظاؔ تھا اور معتقد کی طرف سے نذر میں ذاؔل تھا۔ یہ نفس کی مکاریاں ہیں،یہ باطنی گناہ ہیں، اللہ تعالیٰ سینوں کی مخفی باتوں سے باخبر ہیں ؎ باخدا تزویر وحیلہ کے روا ست اللہ کے ساتھ یہ حیلہ سازی اور مکر جائز نہیں ہے۔خدا کے ساتھ حیلہ سازی کا انجام حضرت مولانا عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ خدا کے ساتھ حیلہ سازی کے انجام کے بارے میں فرماتے ہیں ؎ آنکہ سازد در د لت حیلہ و قیاس آتشے داند زدن اندر پلاس اے وہ شخص کہ تو اللہ کی دی ہوئی جس قوت اور اختیار سے اللہ تعالیٰ ہی کے خلاف حیلہ سازی اور باطل قیاس آرائیاں کرتا ہے! تو وہ صاحبِ قدرت ذات اس مکرو فریب کے ٹاٹ میں آگ لگادینا بھی جانتی ہے ۔ مکر حق سر چشمۂ ایں مکرہاست قلب بین الاصبعین کبریاست تدبیرِ حق ان سب حیلوں کا سرچشمہ ہے کَمَا قَالَ اللہُ تَعَالٰی:وَ اللہُ خَیۡرُ الۡمٰکِرِیۡنَ؎ اور قلب حضرت کبریا تعالیٰ شانہ‘کی دو انگشت کے درمیان میں ہے۔ پس اس ذکاوت اور ------------------------------