معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
لاسکیں اور اپنی عاجزی اس معجزے کے مقابلے میں دیکھ لیں تو ایمان لائیں۔حضرت موسیٰ کا معجزہ حضرت موسیٰ علیہ السّلام کے زمانے میں جادوگروں کا بڑا زور تھا،حق تعالیٰ نے فرعون کے مقابلے میں حضرت موسیٰ علیہ السّلام کو ایک ایسا عصا عطا فرمایا جو اژدہا بن کر جادوگروں کی ان تمام رسیوں اور لاٹھیوں کو کھا گیا جو نظر بندی سے سانپ اور بچھو معلوم ہورہی تھیں۔ جادوگروں نے غور کیا کہ جادو میں یہ اثر باعتبارفنِ سحر کے ہو ہی نہیں سکتا ہے۔ جادو تو درحقیقت نظر بندی ہے، جادو میں اتنا دم کہاں کہ وہ شے کی حقیقت کو بدل دے؟ اور یہ عصا جب اژدھا بنا تو درحقیقت یہ اژدھا ہوگیا اور اس نے ہماری تمام ان رسیوں اور لاٹھیوں کو جن کو ہم نے نظر بندی سے سانپ اور بچھو کی شکل میں کر دکھایا تھا، نگل لیا۔ پس یقیناً یہ شان معجزے ہی کی ہے، جو رسولوں کو دیا جاتا ہے۔ پس جادوگروں نے جب اپنی عاجزی کو کھلی آنکھوں مشاہدہ کرلیا اور جادو اورمعجزے کا فرق خوب سمجھ میں آ گیا تو سجدے میں گر گئے، کیوں کہ ان کو یقین آگیا کہ یہ یقیناً جادو نہیں ہے۔اور مقابلہ جادو کا ممکن ہے نہ کہ معجزے کا، پس سارے کے سارے جادوگر بول اٹھے کہ ہم سب کے سب ایمان لائے: قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۲۱﴾ۙ رَبِّ مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ ﴿۱۲۲﴾؎ ’’ ہم ایمان لائے ربّ العالمین پر جو موسیٰ اور ہارون کا بھی رب ہے۔‘‘ موسی اور ہارون کا رب اس لیے کہا کہ فرعون مردود کہیں اپنے متعلق نہ سمجھ جائے کہ یہ لوگ میرے اوپر ایمان لائے ہیں، کیوں کہ فرعون بھی اپنے کو ربِّ اعلیٰ کہتا تھا۔ فرعون بڑا غضب ناک ہوا اور جادوگروں کو ڈانٹا کہ تم لوگ بدون ہماری اجازت کے موسیٰ (علیہ السّلام) پر ایمان لے آئے، معلوم ہوتا ہے کہ تم سبھوں کے موسیٰ (علیہ السّلام) ------------------------------