معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
زانکہ شیطاں خشتِ طاعت بر کند گر د و صد خشت است خود را کند اس واسطے کہ شیطان عبادت کی اینٹ ہٹادیتا ہے،اور دو سو اینٹیں بھی ہوں تب بھی اس کے اندر اپنا راستہ کرلیتا ہے۔ یعنی طاعات میں ریاونمود کی آمیزش کرکے طاعات کو خرا ب کردیتا ہے،یہی وجہ ہے کہ جو سالک کسی اللہ والے سے دین کی باریک سمجھ نہیں حاصل کرتا ہے اس کی ہر عبادت میں نفس اور شیطان کا شمول ہوجاتا ہے۔عابدِ بے سمجھ عابدِ بے سمجھ چند رکعت نفلیں اور کچھ ذکر وتلاوت کے بعد دوسروں سے اپنے کو افضل سمجھنے لگتا ہے اور دوسروں کو حقیر اور گناہ گار سمجھ کر خلوت میں اپنے ناز اور پندار کی بت پرستی میں مبتلارہتا ہے،ایسے ہی خلوت نشینوں کے متعلق حضرت سعدی فرماتے ہیں ؎ خیالات نادانِ خلوت نشیں بہم برکند عاقبت کفر و دیں جاہل بے سمجھ خلوت نشیں کے خیالات بالآخر کفر اور دین کو خلط ملط کردیتے ہیں۔ ایسے شخص کی یہ خلوت نشینی اور بھی موجبِ ہلاکت ہے، کیوں کہ مخلوق سے تو الگ ہوا لیکن اپنے نفس سے نہ الگ ہوا۔حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی کی نصیحت حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ نے دوشعر میں اپنے پیرکی دو نصیحتیں بیان فرمائی ہیں، فرماتے ہیں ؎ مرا پیر دانائے فرّخ شہاب دو اندر ز فرمود بر روئے آ ب