معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
استاد تھے۔ اب تم کو حقیقت معلوم ہوئی جاتی ہے۔ ابھی میں تمہارے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹوں گا اور تم سب کو سولی پر ٹانگ دوں گا۔ جادوگروں نے جواب دیا: کچھ حرج نہیں: لَا ضَیۡرَ ۫ اِنَّاۤ اِلٰی رَبِّنَا مُنۡقَلِبُوۡنَ ﴿ۚ۵۰﴾ اِنَّا نَطۡمَعُ اَنۡ یَّغۡفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطٰیٰنَاۤ اَنۡ کُنَّاۤ اَوَّلَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ؕ٪۵۱﴾؎ کچھ حرج نہیں،ہم اپنے مالک کے پاس پہنچ جائیں گے۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ ہمارا پروردگار ہماری خطاؤں کو معاف کردے گا، اس وجہ سے کہ ہم سب سے پہلے ایمان لائے۔ اسی کو حضرت عارف رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ صد ہزاراں نیزۂ فرعون را درشکست آں موسیٰ بایک عصا صد ہزار فرعونی نیزوں کو حضرت موسیٰ علیہ السّلام کے ایک عصا نے توڑ کر رکھ دیا۔حضرت عیسیٰ کا معجزہ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کے زمانے میں فنِ طِب کا بڑا عروج تھا۔ جالینوس کا بڑا شہرہ تھا۔ حق تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کو ایسا معجزہ عطا فرمایا کہ قبروں پر آپ کھڑے ہوکر قُمْ بِاِذْنِ اللہِ فرماتے اور مُردے زندہ ہوکر کھڑے ہوجاتے اور جس وقت حق تعالیٰ کے حکم سے آپ بے باپ کے پیدا ہوئے تو لوگوں نے کہا: اے مریم! تم نے بڑے غضب کا کام کیا۔ اے ہارون کی بہن! تمہارے باپ کوئی بُرے آدمی نہ تھے اور نہ تمہاری ماں بدکار تھیں، پس مریم علیہا السَّلام نے حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام کی طرف اشارہ کردیا، وہ لوگ کہنے لگے کہ بھلا ہم ایسے شخص سے کیوں کر باتیں کریں جو ابھی گود میں بچہ ہی ہے! پس حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام نے اپنی ماں کی گود سے ارشاد فرمایا: ------------------------------