معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
قضا کے سامنے بے کار ہوتے ہیں حواس اکبرؔ کھلی ہوتی ہیں گو آنکھیں مگر بینا نہیں ہوتیںموت کے وقت کس بہار سے سکون ملتا ہے؟ اب اس وقت دنیا کی کوئی بہار کار آمد نہیں ہوسکتی بجز ایک بہار کے جو روح کے اندر طاعات اور عبادات سے حاصل ہوتی ہے، اسی کو مولانا فرماتے ہیں ؎ درجہاں نبود مدد شاں ازبہار جز مگر در جان بہارِ روئے یار موت کے وقت جہاں میں مرنے والے کے لیے کوئی بہار نہیں بجز اس بہار کے کہ جان میں محبوبِ حقیقی کا تعلق نصیب ہو۔ اسی کو حضرت سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ اے نفس اگر بدیدۂ تحقیق بنگری درویشی اختیار کنی بر تونگری اے نفس !اگر تو تحقیقی نظر سے کام لے توامیری پر درویشی کو ترجیح دے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر دنیا کی تمام لذات اور بہاروں کی صحیح حقیقت منکشف تھی، اس لیے امت کو تعلیم فرماتے ہیں۔حدیث کُنْ فِی الدُّنْیَا کَأَنَّکَ غَرِیْبٌ کی تقریر کُنْ فِی الدُّنْیَاکَأَنَّکَ غَرِیْبٌ اَوْعَابِرُسَبِیْلٍ وَعُدَّنَفْسَکَ مِنْ أَھْلِ الْقُبُوْرِ؎ اس حدیثِ پاک کے اندر پورا سلوک از ابتدا تا انتہا موجود ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے شانوں کو ہلاکر ارشادفرماتے ہیں: ------------------------------