معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
عارف باللہ کی شان عارف باللہ کی تنہا ذات لاکھوں انسانوں میں ایک ممتاز حیثیت رکھتی ہے، مولانا ارشاد فرماتے ہیں ؎ ہاں و ہاں ایں دلق پوشانِ من اند صد ہزار اندر ہزاراں یک تن اند یعنی اے لوگو! خوب غور سے سُن لو کہ یہ گدڑی پوش ہمارے خاص بندے ہیں، میرے تعلقِ خاص کی برکت سے ان کا ایک تن لاکھوں انسانوں میں ایک خاص امتیازی شان رکھتا ہے۔ صد ہزاراں مردِ پنہاں دریکے صد کمان و تیر درجے نا وکے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دنیا میں اس کی مثال موجود ہے کہ جب آدمی کسی خاص ادا پرفریفتہ ہوجاتا ہے تو اس معشوق کی جنبش مژگاں میں اس عاشق کو سو(۱۰۰) کمان اور سو (۱۰۰) تیر معلوم ہوتے ہیں، عشق بھی عجیب چیز ہے۔ مجنوں کی طرف سے مولانا فرماتے ہیں:مجنوں کا احترامِ عشق آں سگے کو باشد اندر کوئے او من بشیراں کے دہم یک موئے او آں سگے کو گشت در کو یش مقیم خاک پایش بہ ز شیرانِ عظیم مجنوں کہتا ہے کہ وہ کتّا جو لیلیٰ کی گلی میں رہتا ہے میرے دل میں اس کی اس قدر عظمت ہے کہ میں شیروں کو اس کتّے کا ایک بال بھی دینے کے لیے تیار نہیں ہوسکتا، اور وہ کتّا جو