معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
نالۂغم ناک دریادِ مرشد پھولپوری (نظم کنندہ احقر اختر عفا اللہ عنہ) یہ کس کا جنازہ لے کر ہم پاپوش نگر ؎ کو جاتے ہیں یہ کس کی جدائی سے زخمی ہم قلب و جگر کو پاتے ہیں کس رشکِ قمر کو دفنانے ہم دل کو سنبھالے جاتے ہیں سینوں سے کلیجے خوں ہو کر کیوں منہ کو ہمارے آتے ہیں لمحات گزشتہ صحبت کے جب دل کو مرے یاد آتے ہیں اک ہوک سی دل میں اٹھتی ہے اور نالے فلک تک جاتے ہیں صحبت میں تمہاری اے مرشد اک عمر ہماری گزری ہے اب آج ہمارے وہ لمحے یاد آکے ہمیں تڑپاتے ہیں الطاف تمہاری صحبت کے اب آہ کہاں ہم پائیں گے دنیا ہی اندھیری ہے ہم کو گھبرا کے جدھر بھی جاتے ہیں اک دن وہ ہمارا تھا اخترؔ صحبت میں ہم ان کی رہتے تھے اب آہ جدائی کے غم میں آنکھوں سے لہو برساتے ہیںنالۂ غم بہ یادِ حضرت شیخ پھولپوری مرا جانِ بہاراں سو گیا مرقد میں جب اے دل بھلا اب تا قیامت کیا بہارِ وصل آئے گی ------------------------------