معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
تم اس وقت فائز ہو اس پر قناعت کرکے ٹھہر نہ جاؤ، بلکہ اس کے اوپر کے مراتب کی فکر میں لگ جاؤ۔اصلی علم اور اصلی فکر کیا ہے؟ اصلی علم اور اصلی فکر یہ ہے جو بندوں کو اللہ تک پہنچادے ؎ فکرآں باشد کہ بکشاید رہے راہ آں باشد کہ پیش آید شہے ’اصلی فکر وہ ہے جو کہ راستہ کھول دے اور اصلی راہ وہ ہے جو شہنشاہِ حقیقی یعنی حق تعالیٰ تک پہنچی ہوئی ہو۔ أَیُّہَاالْقَوْمُ الَّذِیْ فِی الْمَدْرَسَۃ کُلُّ مَا حَصَلْتُمُوْہُ وَسْوَسَۃ علم نبود غیر علمِ عاشقی مابقی تلبیسِ ابلیسِ شقی حضرت عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اے وہ قوم! جو مدرسہ میں صرف درس و تدریس پر مطمئن ہے۔ جو کچھ تم لوگوں نے حاصل کیاوہ سب وسوسہ ہے کیوں کہ علم ِحقیقی تو صرف وہ علم ہے جو اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا کردے،اور جس علم نے حق تعالیٰ کی محبت قلب میں نہ پیدا کی وہ سب ابلیس شقی کا آلۂ مکر ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدّث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمایا ہے کہ عالمِ بے عمل کے پاس بیٹھنا بھی مضر ہے۔طلبا اور مدرسین کے لیے حضرت تھانوی کا ارشاد ہمارے حضرت مرشد رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ طلبا کو چاہیے کہ جب مدارس سے فارغ ہوں تو کم از کم چھ ماہ کسی اللہ والے کی صحبت میں رہ پڑیں،تاکہ جو کچھ