معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
لکھا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام پر جب حق تعالیٰ شانہ‘ کا عتاب ظاہر ہوا تو آپ اس قدر روئے کہ آپ کے گریہ و زاری کے آنسوؤں سے چھوٹے چھوٹے چشمے پیدا ہوگئے۔ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ تاجرِ ماجنس درد از راہِ دور آور دہ است از برائے داغ دل آتش زطور آوردہ است سیلِ خوں از سِینۂ گر مم رواں کردست عِشق نازم اعجازش کہ طوفاں از تنور آوردہ است پھر حق تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السّلام کے جمع شدہ آنسوؤں کے چشموں سے خوشبو دار پھول کے درخت پیدا فرمائے۔ یہ روایت اگرچہ کہیں حدیثوں میں نہیں دیکھی ہے لیکن انہوں نے کہیں سے اس کو نقل کیا ہوگا، بہرحال کوئی تعجب کی بات نہیں ہے، کیوں کہ یہ آنسو بھی تو بڑے قیمتی تھے۔ عِلم الٰہی میں تو آپ خلیفۃ اللہ فی الارض بناکرہی پیدا فرمائے گئے تھے، جیسا کہ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: وَ اِذۡ قَالَ رَبُّکَ لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ جَاعِلٌ فِی الۡاَرۡضِ خَلِیۡفَۃً ؕ؎ اور جس وقت ارشاد فرمایا آپ کے رب نے فرشتوں سے کہ میں ضرور بناؤں گا زمین میں ایک نائب۔ لیکن یہ خلافت کس راہ سے ملے گی؟ پہلے رُلالیں گے تب دیں گے۔اس راہ میں صاحب الحزن بہت جلد ترقی کرتا ہے حضرت مرشدِ پاک رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ صاحب الحزن بہت ------------------------------