معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
دستِ پیر از غائباں کوتاہ نیست دستِ او جُز قبضۂ اللہ نیست پیر کا ہاتھ طالبین غائبین سے کوتاہ نہیں ہے، اُس کا ہاتھ گویا کہ اللہ کا ہاتھ ہے۔ جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب حضرات صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو بیعت فرمارہے تھے تو حق تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ یَدُ اللہِ فَوۡقَ اَیۡدِیۡہِمۡ ؎ اللہ تعالیٰ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں پر ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دستِ مبارک کو حق تعالیٰ نے اپنا ہاتھ فرمایا، جو کس قدر جلالتِ شانِ رسالت اور حرمتِ معاہدہ پر دلالت کرتا ہے۔ حضرت شاہ فضلِ رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ قاز ایک چڑیا ہے جو انڈے دے کر اڑ جاتی ہے اور کوسوں دور رہ کر توجّہ سے انڈوں کو حرارت پہنچاتی ہے اور اس حرارت سے بچّہ نکل آتا ہے، جب ادنیٰ مخلوق کی توجّہ میں یہ اثر حق تعالیٰ نے رکھا ہے تو اولیاء اللہ میں ایسے اثرات کے متعلق کیا تعجب ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ ہیچ قومے را خدا رُسوا نہ کرد تاد لے صاحب دلے نامد بدرد اللہ تعالیٰ کسی قوم کو رُسوا نہیں فرماتے ہیں جب تک کہ وہ قوم کسی صاحبِ دل کو اذیت نہیں پہنچاتی ہے۔ ملائکہ سے سبقت کرنے کو اس لیے فرمایا کہ خواص اولیاء اللہ فرشتوں کے خواص سے افضل اور اشرف ہوتے ہیں اور عوام مؤمنین فرشتوں کے عوام سے افضل ہوتے ہیں، یہ تحقیق ہمارے مرشد مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی ہے۔اللہ والوں کی مخالفت اور ایذا رسانی کا انجام حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ اللہ والوں سے بدگمانی کبھی نہ کرنا ------------------------------