معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
پس اس شخص کی طرح نفس کو رکھو جس کا نفس ذلیل ہے کیوں کہ نفس بدرگ ہے ؎ زیں سبب می گویم اے بندہ فقیر سلسلہ از گردنِ سگ وامگیر فرماتے ہیں کہ میں اسی سبب سے کہتا ہوں اے بندۂ فقیر! زنجیر کتّے سےیعنی نفس کی گردن سے مت نکال،یعنی ہمیشہ نفس کی نگہداشت رکھنا چاہیے۔ ہمارے خواجہ عزیزالحسن صاحب مجذوب رحمۃ اللہ علیہ نے اسی مضمون کو اس شعر میں فرمایا ہے ؎ نفس کا اژدھا دلا دیکھ ابھی مرا نہیں غافل اِدھر ہوا نہیں اس نے اُدھر ڈسا نہیںصفتِ ربوبیّتِ الٰہیہ کا تمام اسمائے حسنیٰ سے ربط ربّ العالمین حق تعالیٰ کی ایسی صفت ہے جو تمام صفات کو اپنے اندر لیے ہوئے ہے۔ ربوبیّت میں تمام اسمائے حسنیٰ کی توجہ شامل رہتی ہے، مثلاً ہر جاندار کو رزق پہنچانے میں صفتِ رزاقیت کا ظہور ہے اور تمام زندوں کی حیات میں صفتِ حیّ کا ظہور ہے اور تمام مخلوقات کی حفاظت میں صفتِ حفیظ کا ظہور ہے۔ اپنے بندوں کے عیوب پر پردہ ڈالنے میں حق تعالیٰ کی صفتِ ستاریت کا ظہور ہے۔ مجرمین اور سرکش قوم پر عذاب نازل فرمانے میں صفتِ ذوالانتقام اور قہاریت کا ظہور ہے اور باوجود قدرتِ کا ملہ اور قدرتِ قاہرہ کے بندوں کی نافرمانیوں پر عذاب میں تاخیر کرنے میں حق تعالیٰ کی صفتِ حلم کا ظہور ہے۔ نیز کافروں کے کفر اور ان کی سرکشی کے باوجود ان پر رزق کی بارش میں صفتِ کرم کا ظہور ہے۔ الغرض شانِ ربوبیّت ایسی صفت ہے جو تمام اسمائے حسنیٰ کے فیوض کو اپنے اندر لیے ہوئے ہے۔ پس پروردگارِ عالم نے اپنی وحدانیت کی دلیل میں الحمدللہ کے بعد رب العالمین فرما کر بتادیا کہ ہماری شانِ ربوبیّت ایسی صفت ہے جو ہماری الوہیت کی تفصیلی دلیل ہے۔ کیوں کہ تمام عالم کے ہر ایک ذرّے پر ہماری ربوبیّت کو تم اپنی