معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
بندے اپنے گناہوں کو یاد کرکے اور قیامت کے دن پیش ہونے کا خیال کرکے رو پڑتے ہیں تو گناہ گاروں کی آوازِ گریہ سے عرش کانپنے لگتا ہے ؎نالۂگناہ گاراں کا اثر چوں بر آرند از پشیمانی حنیں عرش لرزد از انین المذنبیں آنچناں لرزد کہ مادر بر ولد دست شاں گیر د ببالا می کشد (عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ) جب یہ لوگ ندامت و توبہ کے سبب آوازِ نالہ نکالتے ہیں تو عرش کانپنے لگتا ہے گناہ گاروں کی آوازِ گریہ سے، اور ایسا کانپتا ہے جیسے ماں اپنے بچے پر کانپ اٹھتی ہے جب وہ روتا ہے، پس عرش اس وقت اس کا ہاتھ پکڑ لیتا ہے اور اوپرکھینچ لیتا ہے جیسے ماں بچے کو گود میں لے لیتی ہے، اور عرش ان سے کہتا ہے کہ اے لوگو! تم کو خدا تعالیٰ نے دنیا اور شیطان کے دھوکے سے چھڑادیا۔حضورﷺکی دعابرائے طلبِ گریہ و زاری حضور صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ عَیْنَیْنِ ھَطَّالَتَیْنِ تَسْقِیَانِ الْقَلْبَ بِذُرُوْفِ الدَّمْعِ مِنْ خَشْیَتِکَ قَبْلَ اَنْ تَکُوْنَ الدُّمُوْعُ دَمًاوَالْاَضْرَاسُ جَمْرًا؎ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم عرض کرتے ہیں کہ اے اللہ! مجھے ایسی آنکھیں برسنے والی عطا فرمادیجیے جو آپ کے خوف سے اپنے آنسو برساکر میرے دل کو سیراب کریں ------------------------------