معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
اے خدا تابع رہوں تیرا سدا ہو نہ میرا نفس میرا مقتدا اے خدائے پاک اے پروردگار سخت دشمن ہے ہمارا نفسِ مار گر نہ ہووے فضل تیرا اے کریم میں رہوں بس ننگ شیطانِ رجیم گر ہو تیرا فضل اے ربِّ رحیم جانِ صدیقاں ہو یہ جانِ سقیم ہم قریں ہے نفسِ بد ابلیس کا کام ہے اس کا محض تلبیس کا کشمکش میں پڑگئی جانِ حزیں العیاذ از نفسِ بد بئس القریں تیری جانب سے نہ ہو رحمت اگر ہر قدم میرا پڑے سوئے سقر موکشیدہ گر رسیدم کوئے تو آفریں بردست و بر بازوئے تو صدقہ تیرے جذب کا اے شاہِ جاں صدقہ شانِ یجتبی بر بندگاں جانِ مہجوراں کو از راہِ نہاں جذب کرلے اے مرے جذّابِ جاں اے خدائے پاک اے پروردگار جز ترے ناصر کوئی میرا نہ یار ہم ضعیفوں عاجزوں کو اے خدا دستگیری کا تری ہے آسرا آپ کی عظمت کا حق میرے اِلٰہ کچھ نہیں مجھ سے ادا ہوتا ہے آہ اے خدا اے صاحبِ حلمِ عظیم بخش دے میرے گناہانِ عظیم صدقہ فیضِ مرشدِ عبدالغنی دے مجھے اپنے سے تو کچھ آگہی صدقے حضرت پھولپوری شاہ کے تو عطا کر مجھ کو نعرے آہ کے پار کر دے اے خدا کشتی مری بہرِ فیضِ مرشدِ عبدالغنی تڑپے مچھلی جیسے پانی کے بغیر دے تڑپ اس سے سوا اپنے بغیر قرب کی لذت چکھا کر اے خدا یارِ شب کو روزِ مہجوری نہ دے رنج دوری میں نہ کر پھر مبتلا جانِ قربت دیدہ کو دوری نہ دے معصیت کی ذلتوں سے اے خدا ہو نہ رسوا بندۂ عاجز ترا