معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
کھلایا انہیں تیرے ماں باپ کو جب اکٹھے ہوئے تیرے ذرّات بھی سب بنایا اسے خون پھر اس سے نطفہ ہوا بطنِ مادر میں جاکر وہ علقہ پھر علقہ سے مضغہ پھر اس سے بنا کیا بتاؤں میں صنعت گری اس کی کیا کیا جو بخیے کیے اس نے اس آب وگِل میں سمجھ سے ہے باہر یقین کرلے دل میں غرض بطنِ مادر میں نو ماہ رہ کر نکل آیا دنیا میں انسان بن کر وہ جس نے کیا شکمِ مادر سے پیدا ہے قادر کرے قبر سے پھر وہ پیدا تری قبر پہلے جو تھی شکمِ مادر وہ ہے قبر ثانی کی تشریح یکسر ترا خلق اوّل تھا مشکل کہ ثانی تو خود فیصلہ کر بایں راز دانی تو خود ہے مجسم دلیلِ قیامت اس انکار پر ہوگی تجھ کو ندامت قیامت کا دن منتہائے عمل ہے جزائے عمل ہے سزائے عمل ہے