معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
شمس تبریزی نے نسبت آتشیں سینۂ رُومی میں بھر دی بالیقیں کیا مِلا رُومی کو تبریزی سے آہ اس کو پوچھا چاہیے رومی سے آہ لیک میں کہتا ہوں کہ اے دوستو مثنوی میں اس کو خود تم دیکھ لو کبھی کبھی مثنوی شریف میں تاخیر ہوئی ہے تو اس کی وجہ مولانا رحمۃ اللہ علیہ بیان فرماتے ہیں ؎ مدتے ایں مثنوی تاخیر شد مہلتے بایست تا خوں شیر شد ’’ایک مدت مثنوی شریف میں تاخیر ہوگئی، کیوں کہ اگر مسلسل ماں کے پستان سے دودھ نکلتا رہے تو بجائے دودھ کے خون آنے لگے۔ پس اتنی مہلت ضروری ہے کہ جتنا دودھ نکل چکا ہے، اس کے عوض میں دوسرا خون دودھ بن جائے۔‘‘حضرت تھانوی کا تبلیغی کام کرنے والوں کے لیے مشورہ ہمارے مرشد مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جو لوگ تبلیغ و ارشاد کا کام انجام دے رہے ہیں ان کو چاہیے کہ کچھ وقت خلوت مع اللہ کا اپنے معمولات کے لیے بھی مقرر کرلیں۔ دوسروں کی نفع رسانی کے ساتھ ساتھ اپنی نگرانی اور اپنی ترقی سے بے فکر نہ ہوں۔ اور فرمایا کرتے تھے کہ تلقّی موقوف ہے تخلّی پر، یعنی خلوت مع اللہ ہی کی برکت سے مضامین القا ہوتے ہیں اور اس کے برعکس مسلسل نفع رسانی کا انجام اس کنویں جیسا ہے کہ جس سے ہر وقت پانی نکالا جاوے اور سر چشمہ سے پانی جمع ہونے کاوقفہ نہ دیا جائے، تو پھر اس کنویں سے بجائے پانی کے کیچڑ نکلنے لگتا ہے۔ اسی طرح