معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
یکے آنکہ برخویش خود بیں مباش دویم آنکہ بر غیر بد بیں مباش حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے پیر حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ نے ہمیں دو نصیحتیں ارشاد کی ہیں: ایک تو یہ کہ اپنے اوپر کبھی نگاہ خود بینی کی مت ڈالنا، دوسرے یہ کہ کسی دوسرے پربد بیں مت ہونا۔خلوت نشینی کب محمود ہے؟ حدیث شریف میں آیا ہے کہ جب کوئی خلوت اختیار کرے تو یہ سمجھ کر کرے کہ ہم گناہ گار ہیں اور بُرے ہیں، مخلوق ہماری بُرائی اور شر سے محفوظ رہے گی اور جو شخص مخلوق کو بُرا اور بدعمل سمجھ کرخلوت نشین ہوجائے یہ نہایت بُراشخص ہے، تکبّر میں مبتلا ہے، اس کی نیت درست نہیں ہے۔ کاملین نے تو اپنے کو جانورو ں سے بھی بدتر سمجھا ہے، کیوں کہ اپنے خاتمے کا حال نہیں معلوم کہ کیا ہوگا۔ پس اس اعتبار سے تو فی الحال جانور ہم سے اچھے ہیں، کیوں کہ ان کے لیے حساب کتاب جنّت جہنم کچھ نہیں ہے ؎ ازیں بر ملائک شرف داشتند کہ خود رابہ ازسگ نہ پندا شتند ’’اولیاء اللہ اس سبب سے فرشتوں سے فوقیت لے جاتے ہیں کہ اپنے کو کتے سے بھی بہتر نہیں سمجھتے ہیں۔‘‘حضرت حاجی صاحب کاارشاد ہمارے دادا پیرحضرت حاجی امداداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ میں اس نیت سے بیعت کرلیتا ہوں کہ قیامت کے دن مُرید پیر کو جہنم میں جاتا ہوا دیکھ کر ترس کھائے گا، ہاتھ پکڑنے کی لاج آوے گی، شاید اسی کی برکت سے بخش دیا جاؤں۔ اللہ اکبر! یہ شیخ العرب والعجم کے کلمات ہیں۔ یہ ہیں اولیائے اللہ، یہی ولایت