معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
معمولات کی پابندی نہ کرنے والے کی باتیں ظلمت آمیز ہوکر غیر مفید ہوجاتی ہیں۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک دیوان بھی ہے جس میں پچاس ہزار اشعار موجود ہیں، بعض لوگ غلطی سے اس کو حضرت تبریز رحمۃ اللہ علیہ کا دیوان سمجھتے ہیں، کیوں کہ اکثر مقطع میں شمسُ الدین تبریز رحمۃ اللہ علیہ کا نام ہے۔مثنوی شریف کے متعلق حضرت نانوتوی کا ارشاد حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ تین کتاب البیلی قرآن شریف، بخاری شریف، مثنوی شریف۔ حضرت ملّا جامی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے ایک شعر میں مولانا رُوم رحمۃ اللہ علیہ کی نہایت جامع تعریف بیان فرمائی ہے۔ فرماتے ہیں ؎ من چہ گویم وصفِ آں عالی جناب نیست پیغمبر و لے دارد کتاب حضرت حاجی امداداللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ مولانا رُومی رحمۃ اللہ علیہ جو اہل اللہ کی تعریف میں بے خود اور مست ہوجاتے ہیں اس کی ایک خاص وجہ ہے، وہ یہ کہ مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ کی روحِ پاک حضرت تبریز رحمۃ اللہ علیہ کی نسبت کے فیضِ عظیم سے سالہا سال کے مجاہدات سے طے ہونے والے مقامات پر یک لخت فائز ہوگئی تھی، جس کے سبب اہل اللہ کی عظمت اور رفعتِ مرتبت کا ان پر بہت اثر تھا اور اسی کا جگہ جگہ مثنوی شریف میں ظہور ہوا ہے۔مثنوی شریف سے حضرت حاجی صاحبکا تعلق حضرت حاجی امداداللہ صاحب مہاجرمکی رحمۃ اللہ علیہ کو مثنوی شریف سے بڑا شغف تھا۔آپ کے ہاں مثنوی شریف کا درس بڑے اہتمام سے ہوتا تھا، جس میں بڑے بڑے علماء ہند اور بیرونِ ہند کے شریک ہوتے تھے اور ہمارے حضرت رحمۃ اللہ علیہ