معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
کشتنے بہ از ہزاراں زندگی سلطنت ہا مردۂ ایں بندگی آپ کی محبت میں ایک دفعہ قتل ہونا ہزاروں زندگیوں سے بہتر ہے اور بہت سی سلطنتیں آپ کی اس غلامی پر قربان ہیں۔ ملکِ دنیا تن پرستاں را حلال مَا غلامِ عشقِ ملکِ لا زوال دنیا کا ملک تن پرستوں کے لیے مبارک ہو اور ہمیں عشق کا مُلکِ لازوال مبارک ہو۔ آدمَا معنیٰ دل بندم بجو ترکِ قشر و صورتِ گندم بگو (بطورحکایت عن الحق کے خطاب ہے) ’’اے آدم!یعنی بنی نوع آدم، میرے معنیٔ دل بندے کو طلب کرو، پوست اور صورتِ گندم کو ترک کرو۔‘‘ یعنی مخلوقات کی طرف توجہ کرنا کہ مشابہ ہے اکلِ شجرہ کے ترک کرکے توجہ الی الحق اختیار کرو۔ حضرت مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے درجے کے عاشق اور عارف باللہ ہیں، مگر فرماتے ہیں ؎ من چہ گویم یک رگم ہشیار نیست شرحِ آں یارے کہ او را یارنیست جب کہ میری ایک رگ بھی ہوشیار نہیں ہے تو میں اس دوست کی کیا شرح کروں جس کا کوئی شریک نہیں ہے۔تذکرۂ مولانا جلال الدین رومی مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے آدمی اپنی صدی کے گزرے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنی معرفت کا بڑا حصہ عطا فرمایا تھا۔ ۶۰۴ھ میں بمقام بلخ پیدا ہوئے تھے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی اولادمیں سے تھے۔ محمد خوارزم شاہ کے حقیقی