معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
تصنیف و تَالیف (۱) اصول الوصول یہ کتاب حضرتِ والا نے حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز کے حکم سے ۱۳۴۹ھ میں تالیف فرمائی تھی،جس میں درحقیقت فیوضِ اشرفیہ اور مطبِ اشرفی کے لیے بے بہا نسخے رسالے کی صورت میں جمع کردیے گئے ہیں۔ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز نے اس کتاب کو خانقاہ تھانہ بھون میں داخلِ درس فرمادیا تھا اور حضرتِ والا سے فرمایا کہ اس کی شرح بھی لکھیےاور میں اس کا نام ’’حصول الوصول‘‘ رکھتا ہوں۔ نوٹ:’’اصول الوصول‘‘کے علاوہ باقی مندرجہ ذیل سب کتابیں احقر محمد اختر کے قلم سے بہ برکت و فیض حضرت مرشدنا رحمۃ اللہ علیہ ترتیب و تالیف کی گئی ہیں۔(۲) معیتِ الٰہیہ یہ کتاب حضرتِ والا پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی ۱۳۸۰ھ کراچی میں شایع ہوئی ہے۔ اس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ قربِ خدا وندی کے حصول کے لیے محض ذکر و فکر اور علم و کتب بینی کافی نہیں ہے، بلکہ اس کے لیے اہل اللہ کی صحبت بھی ضروری ہے۔ اس کتاب کے اندرحضرتِ والا کی عجیب والہانہ تقریر ہے جس کے اندر حدیثِ قدسیلَایَزَالُ الْعَبْدُیَتَقَرَّبُ اِلَیَّ بِالنَّوَافِلِکی چھ عنوانات پرمشتمل عجیب وغریب الہامی شرح بھی ہے۔ حق تعالیٰ کی معرفت و محبت حاصل کرنے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ کیمیائے ایست عجیب التاثیر کا حکم رکھتا ہے۔(۳) صراطِ مستقیم یہ کتاب ۱۳۸۱ھ کراچی میں طبع ہوئی۔ اللہ تعالیٰ کی معرفت اور محبت پر ایک عجیب الہامی مضمون ہے۔ اس کتاب کے اندر حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ نے عجیب والہانہ اور حکیمانہ انداز میں یہ بتایا ہے کہ ہماری روحوں کو دنیا میں حق تعالیٰ نے اس لیے بھیجا