معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
اَلَا اِنَّ سِلْعَۃَ اللہِ لَغَالِیَۃٌ؎ اے لوگو! خوب غور سے سُن لو کہ خدائی سودا بڑا مہنگا ہے۔ ع متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سَستی ہے خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ برسائیں گے جب خونِ دل اور خونِ جگر ہم دیکھیں گے جبھی نخلِ محبت میں ثمر ہم اللہ کی محبت بہت لذیذ چیز ہے، اور اسی محبت کی حلاوت کے لیے ہم پیدا کیے گئے ہیں۔دین نعمتِ الٰہی ہے، زحمت نہیں ہے۔ اسی لیے حق تعالیٰ شانہ‘نے دین کو نعمت فرمایا ہے، کیوں کہ دین ہی کی بدولت اللہ کی محبت دل میں آتی ہے، ارشاد فرماتے ہیں: اَلۡیَوۡمَ اَکۡمَلۡتُ لَکُمۡ دِیۡنَکُمۡ وَ اَتۡمَمۡتُ عَلَیۡکُمۡ نِعۡمَتِیۡ وَ رَضِیۡتُ لَکُمُ الۡاِسۡلَامَ دِیۡنًا ؕ؎ آج کے دن تمہارے لیے دین کو میں نے (ہر طرح) کامل کردیا، (قوّت میں بھی جس سے کفار کو مایوسی ہوئی، اور احکام و قواعد میں بھی، اور اس اکمال سے) میں نے تم پر اپنا انعام تام کردیا (دینی انعام بھی کہ احکام کی تکمیل ہوئی، اور دنیوی انعام بھی کہ قوت حاصل ہوئی، اور اکمالِ دین میں دونوں آگئے) اور میں نے اسلام کو تمہارا دین بننے کے لیے (ہمیشہ کو) پسند کرلیا۔ (یعنی قیامت تک تمہارا یہی دین رہے گا، اس کو منسوخ کرکے دوسرا دین نہ تجویز کیا جائے گا، پس تم کو چاہیے کہ میری نعمت کا شُکر کرکے اس دین پر پورے پورے قائم رہو)۔ (ترجمہ و تفسیر از بیان القرآن) ------------------------------