معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
حضرتِ والا پھولپوریکا دوسرا خط ایک عریضہ احقر نے ارسال خدمت بابرکت میں کیا ہے۔ جب عریضہ روانہ کرچکا ہوں تو مجھے سخت اضطراب اس دوسرے خواب کے متعلق پیدا ہوا۔ عجیب عجیب باتیں دل پر گزریں۔ جب رات ہوئی تو اپنے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا کہ بذریعہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے میری تسلی فرمادی جائے اور اس کی تعبیر سے مشرف فرمادیا جائے، تاکہ اضطراب دفع ہوجائے۔ پھر جب سویا تو یہ چار الفاظ دربارِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے اس خواب کی تعبیر میں ارشاد ہوئے ۱)اضماردراضمار، ۲)استتاردراستتار، ۳)انتہادرانتہا، ۴)اختتام در اختتام۔ پھر مجھے تسلئ تام ہوگئی۔تعبیر حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز کا جواب السلام علیکم و رحمۃ اللہ! اس خواب کی تعبیر لکھ چکا ہوں۔ الحمد للہ! خودحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے اس کی تائید ہوگئی۔ یہ اضمار در اضمار، استتار در استتار علومِ ولایت کے متعلق ہے، جس کو میں نے لکھا تھاکہ یہ علوم مخفی ہیں اور غایتِ تاکید کے لیے چار الفاظ استعمال فرمائے گئے ہیں اور یہ انتہا در انتہا، اختتام در اختتامِ علوم نبوّت کے متعلق ہے۔ قرینۂ تقابل سے اس میں اظہار کی قید ملحوظ ہے اور غایتِ تاکید کے لیے یہاں بھی چار الفاظ استعمال فرمائے گئے ہیں۔ فیضِ نبوت انتہا درجے ظاہر ہوگا۔(انتہی حسن العزیز ضمیمہ ص:۵۲)’’حضرت اقدس پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں احقر کی پہلی حاضری اور پہلی ملاقات‘‘ اپنے آبائی وطن پرتاب گڑھ سے چل کراحقر عین بقرعید کے دن نماز عیدالاضحیٰ سے ایک گھنٹہ قبل پھولپور ضلع اعظم گڑھ پہنچا۔ عجیب خوشی اور مسرت تھی،