معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
غمِ عشق احقر مؤلف کے چند منتخب اشعار ؎ وقفہ وقفہ سے آہ کی آواز آتشِ غم کی ترجمانی ہے میں ڈھونڈتا ہوں تجھ کو محبت کہاں ہے تو اک قلبِ شکستہ ترے قابل لیے ہوئے پھرتا ہوں دل میں درد کا نشتر لیے ہوئے صحرا و چمن دونوں کو مضطر کیے ہوئے ہزار خونِ تمنا ہزارہا غم سے دلِ تباہ میں فرماں روائے عالم ہے مری زندگی کا حاصل مری زیست کا سہارا ترے عاشقوں میں جیناترے عاشقوں میں مرنا ہم نے دیکھا ہے ترے چاک گریبانوں کو آتشِ غم سے چھلکتے ہوئے پیمانوں کو ہم نے دیکھا ہے ترے سوختہ سامانوں کو سوزشِ غم سے تڑپتے ہوئے پروانوں کو خلوتِ غارِ حرا سے ہے طلوعِ خورشید کیا سمجھتے ہو تم اے دوستو ویرانوں کو عشقِ حقیقی جس دل میں گھر کرلیتا ہے تو اس کو تمام ننگ و ناموس سے آزاد کردیتا ہے، بجز رضائے الٰہی اس کو کسی کی پرواہ نہیں ہوتی کہ لوگ ہمیں کیا کہتے ہیں، ہمارے حضرت