معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
عدم کے جانے والو!کوچۂ جاناں میں جب جانا ہمیں بھی یاد رکھنا ذکر جب دربار میں آئے (ازمرتب) ۶) ارشادفرمایاکہ ایک بار میں نے تھانہ بھون حاضری کی اجازت چاہی تو حضرت مرشدی قدس سرہ العزیز نے تحریر فرمایا ؎ اے آمدنت باعثِ صد شادیٔ ما اسی طرح ایک بار تحریر فرمایا کہ اجازت چہ معنی بلکہ اشتیاق ۔ ۷) ارشادفرمایا کہ ایک بار بدون اطلاع تھانہ بھون حاضر ہوا، اس وقت حضرتِ والا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ لیٹے ہوئے تھے، مجھے دیکھ کر فرطِ مسرت سے کئی قدم چل کر سینے سے لگالیا اور ارشاد فرمایا: نعمتِ غیر مترقبہ۔ ۸) ایک بار حکیم مصطفیٰ صاحب مجازِ بیعت حضرت مرشدی رحمۃ اللہ علیہ سے حضرت والا مرشدی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ ہمارے مولوی عبدالغنی صاحب میں کھلی ہوئی چشتیت ہے۔ ۹) ارشادفرمایا کہ ایک بار تھانہ بھون حاضری کی اجازت چاہی تو حضرت والا مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمایا کہ ؎ بیا بیا وفرود آ کہ خانہ خانۂ تست ۱۰) ارشادفرمایا کہ ایک بار حضرت شیخ الہند مولانا محمودالحسن صاحب دیوبندی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت مرشدی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے ارشاد فرمایا کہ دیوبند میں درسیات پڑھانے کے لیے اپنے آدمیوں میں سے ایک مدرس بھیج دیجیے۔ اس کے بعد حضرت مرشدی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے مجھ سے الٰہ آباد میں فرمایا کہ میں آپ کو دیوبند میں تعلیمِ درسیات کے لیے منتخب کرتا ہوں، آپ کیا تنخواہ لیں گے؟ میں نے عرض کیا کہ حضرت! چنے چباکر پڑھادوں گا۔ ارشاد فرمایا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ ایسا ہی کر دکھائیں گے۔ اس زمانے میں دیوبند میں مولانا مرتضٰی حسن صاحب اور مولانا غلام