معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
رسول صاحب بھی مدرس تھے۔ پھر حضرتِ والا پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے احقر سے فرمایا کہ حضرت مرشدی رحمۃ اللہ علیہ کو مجھ سے بہت حسنِ ظن تھا۔ ۱۱) ارشاد فرمایا کہ ایک بار حضرت مرشدی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مجلس میں ایک نہایت غامض مضمون بیان فرمایا، پھر دریافت فرمایا کہ آج کے مضمون کو کس نے لکھا ہے؟ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا کہ انہوں نے (یعنی حضرت پھولپوری نے) قلم بند کیا ہے، تو حضرتِ والا مرشدی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ ہاں! حق بحق دار رسید۔ ۱۲) حضرت کا یہ ایک عجیب خواب ہے اور اس خواب پر حضرت حکیم الاُمّت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی عجیب و غریب تعبیر ہے۔یہ خواب اور تعبیر’’حسن العزیز‘‘ میں شایع ہوچکا ہے۔ ملفوظات ’’حسن العزیز‘‘ جلد اوّل کے آخری ضمیمہ ص۵۲ سے نقل کرتا ہوں: میں نے (یعنی حضرتِ والا پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ) کل بروز دو شنبہ بتاریخ۵؍رجب ۱۳۳۴ھ کو یہ خواب دیکھا کہ جامع مسجد کانپور میں اترکی جانب جناب والا تشریف فرما ہیں اور ایک مختصر جماعت مسلمانوں کی موجود ہے۔حضور والا نے (یعنی حضرت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے) مجھے حکم دیا کہ تم بیان کرو، میں نے حسب الحکم آیت یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰکُمۡ مِّنۡ ذَکَرٍ وَّ اُنۡثٰی؎ کا وعظ شروع کیا اور نہایت پاکیزہ مضامین قلب پر وارد ہوئے۔ دوسراخواب:بروز سہ شنبہ بعد نمازِ تہجد سو گیا تو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت جامع مسجد جون پور میں نصیب ہوئی، سامنے سیدنا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف فرما ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اٹھے اور کچھ ہی اٹھنے پائے تھے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزاحاً تبسم فرماتے ہوئے پیر پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیے اور میں نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا اس خیال سے سر پکڑلیا کہ مبادا کہیں پتھر پر سر مبارک نہ آجائے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ------------------------------