معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
رسول کی صداقت و امانت کا مشاہدہ اور تجربہ کیا ہے، جس کا مقتضا تو یہ تھا کہ میرے رسول کے اعلانِ رسالت پر تمہارے دلوں میں کھٹک نہ ہونی چاہیے تھی، لیکن پھر بھی اگر کجروی سے انکار کرتے ہو تو قرآن کا معجزہ دیکھ کر ایمان لاؤ، کیوں کہ جب قرآن کے مقابلے سے تمام مخلوقات جِن و انس عاجز ہیں اور قیامت تک عاجز رہیں گے تو کھلی بات ہے کہ یہ خالق کا کلام ہے۔ ہر نبی کو وقتی معجزہ دیا جاتا تھا،کیوں کہ ایک نبی کے بعد دوسرا نبی جب مبعوث ہوتا تھا تو اس آنے والے پیغمبر کو ا س وقت کے مناسب دوسرا معجزہ عطا فرمایا جاتا تھا ، لیکن چوں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم خاتم النّبیّین ہیں اس لیے آپ کو ایسا معجزہ دیا گیا جو قیامت تک باقی رہے گا۔ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ؎ اور حق تعالیٰ نے اس کی حفاظت اپنے ذمے لے لی ہے۔ چناں چہ روئے زمین پر کروڑہا انسانوں کے سینوں میں یہ قرآنِ مجیدمحفوظ رہتا ہے۔ پس قیامت تک یہ معجزہ قرآن کا ہر انسان پر حجت ہے کہ وہ عاجز ہوکر ایمان قبول کرے۔ حضرت عارف رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ زہرہ نے کس را کہ یک حرفے ازاں یا بدزدد یا فزاید در بیاں کسی کا پتّہ نہیں کہ ایک حرف قرآن سے چراسکے یا ایک حرف قرآن میں بڑھاسکے۔ اور صاحبِ قصیدہ بردہ فرماتے ہیں ؎ دَامَتْ لَدَیْنَا فَفَاقَتْ کُلَّ مُعْجِزَۃٍ مِنَ النَّبِیِّیْنَ اِذْجَاءَ تْ وَلَمْ تَدُمٖ قرآن کی آیاتِ مبارکہ ہمارےپاس ہمیشہ رہیں گی،اس لیےیہ معجزہ اور انبیاء علیہم السّلام کےمعجزوں سے فائق و برتر ہوگیا۔ اور کیوں نہ ہوتا جب کہ آپ تمام نبیوں کے سردار ہیں تو آپ کا معجزہ بھی ایسا ہے جو تمام معجزوں کا سردار ہے۔ ------------------------------