معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
وَ مَا ذَرَاَ لَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ مُخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہٗ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوۡمٍ یَّذَّکَّرُوۡنَ ﴿۱۳﴾ اور اسی طرح اُن چیزوں کو بھی مسخرِقدرت بنایا جن کو تمہارے فائدے کے لیے اس طور پر پیدا کیا ہے کہ ان کے اقسام یعنی اجناس و انواع و اصناف مختلف ہیں (اس میں تمام حیوانات و نباتات و جمادات، بسائط و مرکّبات داخل ہوگئے) بے شک اس مذکور میں سمجھ دار لوگوں کے لیے توحید کی دلیل موجود ہے۔(از بیان القرآن) وَ ہُوَ الَّذِیۡ سَخَّرَ الۡبَحۡرَ لِتَاۡکُلُوۡا مِنۡہُ لَحۡمًا طَرِیًّا وَّ تَسۡتَخۡرِجُوۡا مِنۡہُ حِلۡیَۃً تَلۡبَسُوۡنَہَا ۚوَ تَرَی الۡفُلۡکَ مَوَاخِرَ فِیۡہِ وَ لِتَبۡتَغُوۡا مِنۡ فَضۡلِہٖ وَلَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۱۴﴾وَ اَلۡقٰی فِی الۡاَرۡضِ رَوَاسِیَ اَنۡ تَمِیۡدَ بِکُمۡ وَاَنۡہٰرًا وَّ سُبُلًا لَّعَلَّکُمۡ تَہۡتَدُوۡنَ ﴿ۙ۱۵﴾وَ عَلٰمٰتٍ ؕ وَ بِالنَّجۡمِ ہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ﴿۱۶﴾ اَفَمَنۡ یَّخۡلُقُ کَمَنۡ لَّا یَخۡلُقُ ؕ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۱۷﴾ وَ اِنۡ تَعُدُّوۡا نِعۡمَۃَ اللہِ لَا تُحۡصُوۡہَا ؕ اِنَّ اللہَ لَغَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۸﴾؎ اور وہ اللہ ایسا ہے کہ اس نے دریا کو بھی مسخرِ قدرت بنایا، تاکہ تم اس میں سے تازہ تازہ گوشت یعنی مچھلی نکال نکال کر کھاؤ اور تاکہ اس میں سے موتیوں کا گہنا نکالو، جس کو تم مردو عورت سب پہنتے ہو اور اے مخاطب! اس دریا کا ایک یہ بھی فائدہ ہے کہ تو کشتیوں کو خواہ چھوٹی ہوں یا بڑی ہوں، جیسے جہاز تو ان کو دیکھتا ہے کہ اس دریا میں اس کا پانی چیرتی ہوئی چلی جارہی ہیں اور نیز اس لیے دریا کو مسخرِ قدرت بنایاتاکہ تم اس میں مالِ تجارت لے کر سفر کرو اور اس کے ذریعے سے خدا کی روزی تلاش کرو اور تاکہ ان سب فائدوں کو دیکھ کر اس کا شکر ادا کرو اور اس نے زمین میں پہاڑ رکھ دیے، تاکہ وہ زمین تم کو لے کر ڈگمگانے اور ہلنے نہ لگے،اور اس نے چھوٹی چھوٹی نہریں اور رستے بنائے تاکہ ان رستوں کے ذریعے سے اپنی منزلِ مقصود تک پہنچ سکو اور ان راستوں کی پہچان کے ------------------------------