معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
اس طرح قربان ہے ؎ از دگر خوباں تو افزوں نیستی گفت خامش چوں تو مجنوں نیستی (رُومی) دوسرے حسینوں سے تیرے اندر کوئی امتیازی شان تو نہیں معلوم ہوتی۔ لیلیٰ نے خلیفۂ وقت کو ڈانٹ کر کہا: خاموش رہ اس واسطے کہ تو مجنوں نہیں ہے۔ دیدۂ مجنوں اگر بودے ترا ہر دوعالم بے خطر بودے ترا (رُومی) اگر مجنون کی آنکھ تجھے نصیب ہوتی تو ہر دو عالم تیرے لیے بے خطرہوتے۔ اللہ اللہ اسم ذاتِ پاک دوست اسمِ اعظم از برائے قربِ اوست خاتمِ مثنوی فرماتے ہیں کہ اللہ اللہ ذاتِ پاک دوست کا نامِ پاک دوست کے قرب کے لیے اسمِ اعظم کا اثر رکھتا ہے۔ اللہ اللہ مستم از نامِ خُدا می چکد از ہر رگم راوق جُدا اللہ اللہ میں نامِ پاک اللہ سے مست ہوں، میری ہر رگ سے ایک خاص الگ مستی ٹپک رہی ہے۔ اللہ اللہ گو برو تا سقفِ عرش پیشِ معراجِ تو گرد د چرخ فرش اللہ اللہ کا خوب ذکر کر اور اس ذکرِ پاک کی برکت سے عرش تک چلا جا، اس نامِ پاک کی برکت سے تیری ترقیٔ سیرالی اللہ کے سامنے یہ آسمان فرش بن جائے گا۔