معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
آفتاب نے نیز معدۂ زمین کو گرم کردیا، یہاں تک کہ زمین باقی نجاستوں کو کھا گئی۔ جزو خاکی گشت درست از وے نبات ھٰکَذَا یَمْحُوالْاِلٰہُ السَّیِّئَات پھر وہ نجاست جب خاک کا جز ہوگئی تو اس سے نباتات اُگیں، اسی طرح اللہ تعالیٰ سیئات کو محو فرماکر حسنات سے تبدیل فرمادیتے ہیں۔ جزو خاکی گشت از وے بارشاد ھٰکَذَا یَرْحَمْ اِلٰہٌ لِّلْعِبَاد جزوِ خاکی آفتاب کے فیض سے با سامان ہوگیا، یعنی سبزہ زار بن کر پھل پھول والا ہوگیا، اسی طرح حق تعالیٰ بندوں پر رحم فرماتا ہے۔ چوں خبیثاں راچنیں خلعت دہد طیّبیں را تا چہ بخشد در رسد جب خبیثوں کو ایسی خلعت دیتے ہیں تو طیّبین بندوں کو تو کیا کچھ بخش دیں گے حصے میں۔ آں دہد حق شاں کہ لَاعَیْنٌ رَأَتْ کاں نگنجد در زبان و در لغت حق تعالیٰ طیبین کو وہ دیں گے جو آنکھ نے نہیں دیکھا اور جو کہ زبان اور لغات میں نہیں سما سکتا۔ دوسری جگہ حضرت عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اور ان ہی تصرفاتِ عجیبہ سے یہ بھی ہے کہ حق تعالیٰ نے خواب کے اندر بیداری کو رکھ دیا ہے، آدمی سورہا ہے اور خواب میں بیداری کی طرح عجیب عجیب باتیں دیکھ رہا ہے۔اسی طرح عاشقی کے اندر معشوقی رکھ دی ہے،یعنی حق تعالیٰ کا جو محب ہوجاتا ہے وہ حق تعالیٰ کا محبوب بھی ہوجاتا ہے، اور اے اللہ! آپ کی عجیب قدرت ہے کہ عزت اور خواجگی کو آپ ذلّتِ فقر میں پنہاں کردیتے ہیں، چناں چہ اکثر اہل اللہ شکستہ حال گدڑی پوش ہیں مگر بڑے بڑے امراء اور حکاّم ان کی جوتی سیدھی کرنے کے متمنی رہتے ہیں،اور اشارہ اس حدیث کی