معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
یہ خدائی حد بندی ہے جس کو ہم خدائی چک بندی کہتے ہیں۔ کتنا بڑا کارخانہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے اندر رکھا ہے۔ انسان صرف اپنے اندر ہی اگر غور کرے تو اللہ تعالیٰ کی معرفت کے لیے خود اپنے وجود کو بہت بڑی نشانی پائے گا۔ یہ حق تعالیٰ ہی کی قدرت ہے کہ اتنے بڑے انسان کو مَنی کی ایک بوند میں اس طرح سمودیتے ہیں کہ ماں باپ کا نقشہ ان کی چال ڈھال ان کے لب و لہجہ کی کیفیت تک جنین میں آجاتی ہے، عجیب اللہ تعالیٰ کی قدرت ہے اور عجیب اُن کا تصرّف ہے کہ ایک بوند منی میں انسان کی اتنی بڑی کمیت، کیفیت، مثلیت سمودیتے ہیں۔ ’’سمندر سمایو بند ماں اچرج بڑو دکھائے‘‘ اکبر الٰہ آبادی خوب فرماتے ہیں ؎ مِری ہستی ہے خود شاہد وجودِ ذاتِ باری کی دلیل ایسی ہے یہ جو عمر بھر رد ہو نہیں سکتی نوراورظلمت دو متضاد چیزیں ہیں، اور عادتاً دو متضاد چیزوں کا جمع ہونا محال ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی قدرتِ عجیبہ نے آنکھوں کی سیاہی میں بینائی کی روشنی کا خزانہ رکھ دیا ہے ؎ درج در خوفے ہزاراں ایمنی در سوادِ چشم چندیں روشنی خوف کے اندر ہزاروں امن درج ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: اِنَّ الَّذِیۡنَ یَخۡشَوۡنَ رَبَّہُمۡ بِالۡغَیۡبِ لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ وَّ اَجۡرٌ کَبِیۡرٌ ﴿۱۲﴾؎ بےشک جو لوگ اپنے رب سے بے دیکھے ڈرتے ہیں اُن کے لیے مغفرت اور اجرِ عظیم ہے ؎ ہر کہ تر سد از حق و تقویٰ گزید ترسد ازوے جن و انس و ہرکہ دید ------------------------------