معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
کہ بچشمانِ دل مبین جز دوست ہر چہ بینی بدانکہ مظہرِ اوست جس طرف نگاہ کیجیے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ ؎ ابھی اس راہ سے کوئی گیا ہے صرف ہاتھ میاں کا نظر نہیں آتا ہے باقی تصّرفات سب ان ہی کے ہیں۔ اسی کو حضرت عارف رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ شد جہاں آئینہ رخسارِ دوست ہر دو عالم درحقیقت عکسِ اوست ہر چیز میں عکسِ رخِ زیبا نظر آیا عالم مجھے بس جلوہ ہی جلوہ نظر آیا (خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ) ہیچ برگے بزنیفتد از درخت بے قضا و حکمِ آں سلطانِ بخت کوئی پتّہ درخت سے جُدا نہیں ہوتا جب تک کہ حق تعالیٰ کی طرف سے اسے حکم نہ ہو۔ از د ہاں لقمہ نشد سوئے گلو تانگوید لقمہ راحق کَادْخُلُوْا کوئی لقمہ حلق کی طرف دخول کے لیے مائل نہیں ہوتا ہے جب تک کہ حق کی طرف سے اُدْخُلُوْا کا حکم اس کو نہیں ہوتا ہے۔ در زمین و آسماں ہا ذرّۂ بر نجنباند نہ گردد پرّۂ زمین اور آسمان کا کوئی ذرّہ حکمِ الٰہی کے بغیر نہ تو اپنی جگہ سے ہٹ سکتا ہے اور نہ اڑ سکتاہے۔