معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
لیے اس کے پاس جانے کا اور وہاں پہنچنا سبب ہوگیا اس کے کسی کمال کی طرف دل منجذب ہونے کا اور وہ سبب ہوگیا ایمان کا اور اس کا عکس اس طرح کہ کبھی اخلاص پر نظر کرکے عُجب میں مبتلا ہوگیا اور عُجب کی نحوست سے قرب سلب کرلیا گیا۔ صاحبِ گلزار ابراہیم حق تعالیٰ کے ان ہی تصرفاتِ عجیبہ کو بیان فرماتے ہیں ؎ لاوے بُت خانہ سے وہ صدیق کو کعبہ میں پیدا کرے زندیق کو اہلیۂ لوطؑ نبی ہو کافِرہ زوجۂ فرعون ہووے طاہرہ زادۂ آذر خلیل اللہ ہو اور کنعاں نوح ؑ کا گمراہ ہو یعنی آذر بُت پرست کا بیٹا ابراہیم خلیل اللہ ہو اور نوح پیغمبر کا کنعان کافر ہو۔ حضرت عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ ان تصرفاتِ عجیبہ کی من جملہ اور حکمتوں کے ایک حکمت یہ بیان فرماتے ہیں کہ ؎ تا نباشد ہیچ محسن بے و جا تا نہ گردد ہیچ خائن بے رجا یعنی حق تعالیٰ ایسا اس لیے کرتے ہیں تاکہ کوئی نیکی کرنے والا بے خوف نہ رہے اور کوئی گناہ گار نا امید نہ رہے ۔ بادشاہی زیید آں خلاّق را بادشاہاں جملگی عاجز و را بادشاہی اسی خلّاق کو زیبا ہے، تمام بادشاہ اس کے سامنے عاجز ہیں۔ بادشاہاں مظہرِ شاہئ حق فاضلاں مرآت آگاہئ حق