معرفت الہیہ |
س کتاب ک |
|
جب حضرت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز سے اپنا یہ خواب بیان کیاتو ارشاد فرمایاکہ آپ کومذاقِ قلندری سے مناسبت ہے۔ پھر اس کی تشریح فرمائی کہ مذاقِ قلندری ایک خاص رنگ نسبت کا نام ہے،جس کی شان یہ ہوتی ہے کہ جس کے قلب میں یہ نسبت عطا ہوتی ہے اس کو تکثیرِ نوافل سے زیادہ دوامِ ذکر اور استحضارِ حق کا ہر وقت اہتمام رہتا ہے،یعنی اپنے باطن کو ایک لمحہ بھی حق تعالیٰ سے غافل نہیں ہونے دیتا۔ ۲) اجازت ملنے سے کچھ ہی دن پہلے حضرت شاہ فضل رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کو خواب میں دیکھا کہ فرمارہے ہیں کہ عبدالغنی کو خوب نہلا دھلا دو اور حضرت والا نے خواب ہی میں دیکھا کہ مجھے کچھ لوگ خوب مَل مَل کر نہلارہے ہیں۔ اس خواب کے بعد حضرت والا کو اجازت عطا ہوئی۔ ۳) اجازت سے قبل ایک بار حضرت والا نے ایک خاص اثر اور کیفیت کے ساتھ اپنے پیر و مرشدحضرت والا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ اب یوں جی چاہتا ہے کہ دن کو گھاس کھود کر فروخت کرکے اسی روزی سے اپنی زندگی گزاروں اور باقی اوقات حق تعالیٰ کی یاد میں صَرف کروں اور خلق سے بالکل یکسور ہوں تو حضرت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ نہیں جی! آپ ان شاء اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں کی گھاس نکالیں گے۔ ۴) اجازت سے قبل ایک بار حضرت والا نے خواب دیکھا کہ تھانہ بھون خانقاہ شریف کی مسجد میں ایک تخت ہے اور اس پر سفید چادر بچھی ہے،حضرت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز تخت پر بیٹھے ہیں اور حضرت والا کو حکم فرمایا کہ آپ بھی تخت پر بیٹھ جائیے۔ ایک عالم صاحب بھی تخت کےپاس کھڑے تھے،ان سے مخاطب ہوکر حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ (یعنی حضرت والا پھولپوری) بیٹھے ہیں نہ؟ حضرت والا نے اس خواب کی اطلاع حضرت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو اس وقت دی جب کہ حضرت والا پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ مجاز بیعت ہوچکے۔ چناں چہ اس کی تعبیر میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ تعبیر اس خواب کی ہوچکی، یعنی آپ کو اجازت مل گئی۔