Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
معرفت الہیہ
س کتاب ک
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
1
- 522
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
2
عنوانات
5
1
3
مقدمہ
20
2
4
ولادتِ باسعادت
23
5
5
حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری نوراللہ مرقدہٗ کےمختصر حالات از مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب
23
2
6
علوم و فنون کی تحصیل اور تکمیل
23
5
7
درس اور تدریس
26
5
8
روحانی ولادت،یعنی بیعت وارادت
26
5
9
قیامِ مدرسہ روضتہ العلوم
27
5
10
قیامِ مدرسہ بیت العلوم
28
5
11
نقل مکتوب حضرت تھانوی
28
5
12
بنامِ حضرت والا پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ
28
5
13
خلافت کے متعلق چند غیبی بشارتیں
29
5
14
حضرتِ والا کی سادگی
31
5
15
حضرتِ والا کا شوقِ جہاد
31
5
16
حضرتِ والا کا لباس
33
5
17
حضرتِ والا کی عبادت
34
5
18
تعلیم اور مجلس کا خاص انداز
34
5
19
تلاوت کا خاص انداز
35
5
20
حضرت والا کا ذوقِ شعر و سخن
35
5
21
حضرتِ والا کےمبشراتِ منامیہ اور انعاماتِ ربّانیہ
38
5
22
تعبیراتِ خواب
42
5
23
حضرتِ والا پھولپوریکا دوسرا خط
43
5
24
تعبیر
43
5
25
حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی قدس سرہ العزیز کا جواب
43
5
26
’’حضرت اقدس پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں احقر کی پہلی حاضری اور پہلی ملاقات‘‘
43
5
27
تصنیف و تَالیف
49
5
28
(۱) اصول الوصول
49
5
29
(۲) معیتِ الٰہیہ
49
5
30
(۳) صراطِ مستقیم
49
5
31
(۴) ملفوظات (حصۂ اوّل و دوم )
50
5
32
(۵) براہینِ قاطعہ
50
5
33
حضرتِ والا کے مُجازین اور خلفاء
50
5
34
اسمائے حضراتِ مُجازین
51
5
35
عرضِ جامع
52
5
36
خاتمۃالسَّوانح
53
5
37
سفرِ کراچی تا لاہور
53
5
38
امتحانِ عشق
54
5
39
مبشراتِ مَنامیہ
59
5
40
خوابِ اوّل
59
5
41
خوابِ ثانی
60
5
42
خوابِ ثالث
60
5
43
خوابِ رابع
60
5
44
حضرت شاہ پھولپوری قدس سرہ العزیز کےآخری ایام کے چند مخصوص واقعات
60
5
45
مثنوی
65
5
46
نالۂغم ناک دریادِ مرشد پھولپوری
72
5
47
نالۂ غم بہ یادِ حضرت شیخ پھولپوری
72
5
48
تذکرہ
73
5
49
اصلاح کا آسان نسخہ
77
5
50
منکرِ قیامت سے خطاب
81
5
51
مناجات بدرگاہ قاضِی الحاجات
83
5
52
مقصدِ حیات اور اقتضائے فِطرتِ بشریّہ
86
5
53
مُوجد اور صانعِ حقیقی
90
5
54
سائنس کی حقیقت
91
5
56
بصیرتِ قلب کا ثبوت
95
5
57
ظاہری حیاتِ دنیا اور اس کی حقیقت
95
5
58
چشم ظاہر بیں اور عقل کا فرق ادراک
96
5
59
ایمان بالغیب کے نظائر اور نمونے
97
5
60
امتناعِ رؤیت فی الدنیا پر ممکنات سے استدلال
100
5
61
وقوعِ رؤیتِ باری تعالیٰ فی الآخرۃ
101
5
62
حکمت امتناعِ رؤیت فی الدنیا
101
5
63
تفکر فی اللہ سے ممانعت اورتفکر فی المخلوقات کا حکم
101
5
64
سورۂ فاتحہ سے استدلالِ وحدانیت
102
5
65
معرفتِ الٰہیہ کا ربوبیّتِ الٰہیہ سےتعلق
103
5
66
تربیت کی تعریف
103
5
67
عالَم کی تعریف
104
5
68
ماں باپ کی تربیت کا ربوبیّتِ الٰہیہ سے تعلق
104
5
69
تصّرفات بالوسائط کی حکمت
105
5
70
تخلف فی الاسباب کی حکمت
106
5
71
ایک حکایت
107
5
72
تربیت بدونِ واسطہ
108
5
73
نمرود کی تربیت کا واقعہ
108
5
74
افلاس کی حکمت
110
5
75
نفس کی نگرانی
110
5
76
صفتِ ربوبیّتِ الٰہیہ کا تمام اسمائے حسنیٰ سے ربط
111
5
77
اسباب و تدابیر کا درجہ اور اُن کی صحیح حقیقت
114
5
78
تدابیر کے مؤ ثر بالذات نہ ہونے پر استدلال
114
5
79
تخّلفِ اسباب سے مؤثرِ حقیقی کی پہچان
115
5
80
میرا ایک واقعہ
117
5
81
طلبِ معاش میں اجمال کا مطلوب ہونا
118
5
82
احتراز از انہماک فی الاسباب
118
5
83
مفہومِ کاہلیٔ عارفین ازکسبِ دنیا
119
5
84
عارفین کی عدمِ کاوش فی الاسباب کی وجہ
120
5
85
رزق کا مدارکثرتِ اسباب پر نہیں ہے
121
5
86
رزق میں تنگی اور فراخی کی حکمت
122
5
87
عالم باللہ کی شان
123
5
88
ایک بزرگ کی حکایت
126
5
89
علوم اور معارفِ وہبیہ کے حصول کا طریقہ
128
5
90
علم کا اصلی مقام
130
5
91
صحیح علم کی تعریف
131
5
92
نعمتِ علمِ دین دونوں جہاں کی نعمتوں سے بڑھ کر ہے
131
5
93
تمام علوم کا حاصل
132
5
94
قارون کے زمانے کا ایک واقعہ
132
5
95
مقرّب اور اجرت دار کا فرق
133
5
96
اشرافِ نفس کی تعریف
135
5
97
ایک بزرگ کی حکایت
135
5
98
خدا کے ساتھ حیلہ سازی کا انجام
136
5
99
امورِآخرت میں عارفین کی عالی ہمتی
137
5
100
قلبِ عارف اور حق تعالیٰ کے درمیان مخفی راہ
138
5
101
عارفین کا مرتبۂ روح میں چاہِ دنیا سے خارج ہونا
139
5
102
عارف باللہ کی شان
141
5
103
مجنوں کا احترامِ عشق
141
5
104
معرفت سے محبّت پیداہونے کی ایک عجیب مثال
142
5
105
طریق زہد اور طریقِ عشق
143
5
106
فرق سیرِ زاہد و سیرِ عارف
144
5
107
مذاقِ قلندری کی تحقیق
144
5
108
حضرات صحابہ کی شانِ محبّت
145
5
109
مجنو ں کی حکایت
146
5
110
محبّت کے دو گواہ
147
5
111
حضراتِ صحابہ کی شدّتِ محبّت کا ایک رُخ
147
5
112
ساقیٔ اَلَسْتُ کا انعام
149
5
113
تقریراَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ
152
5
114
اِطاعت کی صحیح تعریف
153
5
115
ایک مشہور شعر سے غلط فہمی اور اس کا جواب
155
5
116
نماز میں خشوع کی تعریف
155
5
117
حصولِ خشوع فی الصّلٰوۃ کا طریقہ
156
5
118
امانتِ الٰہیہ کا بار کس نے اٹھایا؟
156
5
119
اَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ میں ذکرِ صفتِ ربوبیت کی حکمت
158
5
120
تقدیمِ صِفت شدّت علی الکفار کی حکمت
159
5
121
عدمِ اعتبارِ شجاعت قبل جنگ
160
5
122
صحابہ کرام کی شدّتِ محبّت کا دوسرارُخ
161
5
123
صحابہ کرام کی شّدتِ محبّت کا تیسرا رُخ
163
5
124
انسان کی پیدایش میں وحدانیت کی دلیل
164
5
125
حق تعالیٰ کے احسانات کا استحضار محبت پیدا کرتا ہے
166
5
126
عدمِ قدرَت برا حصَائےنعم الٰہیہ
167
5
127
ایک شبہ اور اس کا جواب
167
5
128
ایک اعتراض اور اس کا حل
168
5
129
رُبوبیّتِ الٰہیہ کی تفصیل
168
5
130
ظہورِ شانِ ربوبیت سے توحید پر استدلال
171
5
131
ایک اشکال اور اس کا حل
174
5
132
ایک حکایت
176
5
133
اطمینان اور لذت کا مدار اسبابِ خارجیہ پر نہیں ہے
177
5
134
حیاتِ طیّبہ کی تعریف
178
5
135
حضرت آدم کی گریہ و زاری
179
5
136
قصّۂ حضرت یوسف
179
5
137
قصۂ حضرت ایوب
181
5
138
قصّۂ حضرت شیخ ابوالحسن خرقانی
182
5
139
قصّۂ حضرت حاجی صاحب
182
5
140
اللہ والوں کا اپنی گدڑی میں اطمینان
183
5
141
انسان کے خمیر میں حق تعالیٰ کی محبّت
183
5
142
لیلیٰ کی محبّت میں مجنوں کی نادانی
185
5
143
اللہ والے دنیا میں کس طرح رہتے ہیں؟
187
5
144
جذب کی تعریف
188
5
145
زُہد کا مفہوم
189
5
146
قصۂ حضرت ابراہیم بن ادہم
189
5
147
اللہ والوں کی مخالفت اور ایذا رسانی کا انجام
193
5
148
ایک عجیب حکایت
195
5
149
بدگمانی اوراعتراض کا منشا قلّتِ عشق ہے
196
5
150
عقل اور عشق
196
5
151
محبّت کے ثمرات
198
5
152
فنائے نفس کے موانع اور ان کے ازالے کی تدبیر
200
5
153
غلبۂ مستیٔ حق اور اس کا ثمرہ
201
5
154
دنیا کی بے ثباتی پر ایک عجیب تمثیل
203
5
155
دنیا کا گھر دھوکے کا گھر کیوں ہے؟
204
5
156
موت کے وقت انسان کی بے کسی
205
5
157
موت کے وقت کس بہار سے سکون ملتا ہے؟
206
5
158
حدیث کُنْ فِی الدُّنْیَا کَأَنَّکَ غَرِیْبٌ کی تقریر
206
5
159
طریقِ عشق
207
5
160
واقعۂ حضرت ابنِ فارض
208
5
161
ایک بزرگ کی حکایت
209
5
162
ایک عجیب واقعہ
210
5
163
محبت کا اثر
210
5
164
دوائے نخوت و ناموس
212
5
165
ترکِ معشوقی اور اختیارِعاشقی
212
5
166
پیاس کی طلب پانی کی طلب سے مقدم ہے
213
5
167
بیانِ عشق
217
5
168
تذکرۂ مولانا جلال الدین رومی
219
5
169
مولانا رُومی کے لیے حضرت تبر یزی کی دعا
220
5
170
دعائے منظوم حضرت تبریزی
220
5
171
مولانا رومی کے قلب میں اپنے پیر کی محبت
222
5
172
مولانا روم کو اپنے شیخ سے کیا فیض ہوا؟
224
5
173
حضرت تھانوی کا تبلیغی کام کرنے والوں کے لیے مشورہ
225
5
174
مثنوی شریف کے متعلق حضرت نانوتوی کا ارشاد
226
5
175
مثنوی شریف سے حضرت حاجی صاحبکا تعلق
226
5
176
مولانا رومی کی پیشین گوئی
228
5
177
آفتابِ معرفت مولائے روم کا وقت ِغروب
229
5
178
امت پر مثنوی شریف کا احسان
230
5
179
سادگی ایمان کی علامت ہے
231
5
180
حضرت تھانویکا ایک ارشاد
231
5
181
موت کا استحضار
232
5
182
ایک اعتراض اور اس کا جواب
233
5
183
دوسرا اعتراض اور اس کا جواب
234
5
184
تذکرۂ اصحابِ صفہ
235
5
185
انسان کی سب سے بڑی ترقی
237
5
186
عاقل کی تعریف
239
5
187
مثنوی شریف کی ایک حکایت
240
5
188
عجیب عبرت
242
5
189
وحدانیت کی بڑی دلیل خود انسان کا وجودہے
243
5
190
حضرت علی کا ایک قول
244
5
191
انسان کے اندر تصرّفاتِ الٰہیہ
245
5
192
انسان کی غذاؤں میں ربوبیّتِ الٰہیہ
246
5
193
مختلف السِمت ہواؤں میں توحید کی نشانی
247
5
194
فلسفے کا قاعدۂ مسلّمہ
248
5
195
حق تعالیٰ کی عجیب قدرت
248
5
196
علماء کے لیے وجودِ صانع پر عقلی دلیل
250
5
197
علماء کے لیے توحید پر عقلی دلیل
250
5
198
اللہ تعالیٰ کے وجود پر عام فہم تقریر
251
5
199
حضرت موسیٰ کا معجزہ
254
5
200
حضرت عیسیٰ کا معجزہ
255
5
201
فائدہ از تفسیر ’’بیان القرآن‘‘
256
5
202
حضورﷺ کا معجزہ
257
5
203
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر عام فہم تقریر
265
5
204
حق تعالیٰ کے تصّرفاتِ عجیبہ
267
5
205
شہدا کی حیات
274
5
206
شہیدِ محبّتِ الٰہیہ کی قدر دانی
275
5
207
سرگرمیٔ عشق
276
5
208
موت سے طبعی وحشت مُضِرنہیں
279
5
209
حضرت عمر کی دعا
280
5
210
بیانِ عشقِ حقیقی
280
5
211
حدیث صَلُّوْاکَمَارَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ کی عجیب تقریر
283
5
212
صحبتِ اولیاء اللہ کی ضرورت پرحدیثِ مذکور سے استدلال
285
5
213
عقلِ ابدالاں
287
5
214
عقلِ ناقص
287
5
215
منعم علیہ بندے سے تعلق کی ضرورت
288
5
216
نبی کی تعریف
288
5
217
صدّیق کی تعریف
288
5
218
شہید کی تعریف
289
5
219
صالحین کی تعریف
289
5
220
ہر چیز اپنے خزانے سے ملتی ہے
289
5
221
دین نعمتِ الٰہی ہے، زحمت نہیں ہے۔
290
5
222
دل میں نور آنے کا مفہوم
293
5
223
جاہلوں کی فقیری
294
5
224
نُورانی بندوں کی پہچان
294
5
225
اولیاء اللہ کی رفاقت کے بغیر دین نہیں ملتا
296
5
226
صحبتِ نیک کی ضرورت اور صحبتِ بد سے پرہیز
297
5
227
دین سَر اپا رحمت اور سَراپا نعمت ہے
298
5
228
نعمتِ دین کو زحمت سمجھنے کی وجہ
298
5
229
ایک متکبر کی حکایت
300
5
230
معافی کا غلط طریقہ
300
5
231
معافی مانگنے کا سلیقہ
301
5
232
ایک شعر کی ضروری اصلاح
301
5
233
خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَ الۡحَیٰوۃَ میں موت کو مقدم فرمانے کی حکمت
302
5
234
کثرت سے موت کو یاد کرنے کی حدیث
303
5
235
حدیث اَلنَّوْمُ اُخْتُ الْمَوْتِ
304
5
236
رات میں قیدی اور بادشاہ برابر ہوجاتے ہیں
304
5
237
نیند سے استدلالِ توحید
304
5
238
حق تعالیٰ کی معرفت کے لیے چند نشانیوں کا ذکر
305
5
239
انسان کی حقیقت
306
5
240
دنیا کی عمدہ عمدہ غذاؤں کی حقیقت
307
5
241
حق تعالیٰ کی صَنعَتِ عجیبہ
308
5
242
انسان درحقیقت کب بالغ ہوتا ہے
308
5
243
قلبِ انسانی کب محلِ نورِ رَبّانی ہوتا ہے
309
5
244
سوبار بھی گرکرکے سنبھلتا ہے آج بھی
311
5
245
معرفتِ الٰہیہ (حصۂ دوم)
312
2
246
معرفتِ الٰہیّہ کے آثار و لوازم
313
245
247
مقامِ فنائیت اخلاص سے بھی اونچا مقام ہے
313
245
248
عارف کی شان
314
245
249
مولانا سیدسلیمان صاحب کا واقعہ
314
245
250
مرنے سے پہلے مرجانے کا مطلب
315
245
251
خشیتِ حق بقدرِ معرفتِ حق پیدا ہوتی ہے
316
245
252
حضورﷺکی شانِ عبودیت
317
245
253
غیر عَارف کا جہل
317
245
254
شیطانی زہر
317
245
255
کم ظرف اور اہلِ ظرف کا فرق
317
245
256
عارف کا حوصلہ
318
245
257
رُوحِ عارِف کی آواز
318
245
258
حکایتِ ایاز و شاہ محمود
318
245
259
حضرت نانوتویکی شانِ فنائیت
320
245
260
اخبات کی تعریف
320
245
261
استحضارِ عظمتِ الٰہیہ
321
245
262
تواضع کا صحیح مفہوم
322
245
263
دین کی فہم بڑی نعمت ہے
323
245
264
محبت سے دینِ مستحکم نصیب ہوتا ہے
324
245
265
خواجہ صاحب کا ایک واقعہ
324
245
266
حضرت مُرشدِ پاک تھانوی کی شانِ عبدیت
325
245
267
حضرت تھانوی کا ایک واقعہ
326
245
268
حضرت تھانوی کا دوسرا واقعہ
327
245
269
حضرت ابراہیمکی عبدیت
327
245
270
تحقیقِ سَراپردہ
329
245
271
اَلْعِلْمُ ہُوَالْحِجَابُ الْاَکْبَرُ کی تحقیق
329
245
272
حضرات صحابہکی شانِ عبودیّت
330
245
273
عابدِ مغرور کی مثال
330
245
274
حضرت حاجی صاحب کی شانِ عبدیت
332
245
275
حضرت مرشد پاک تھانوی کی عبدیت اور فنائیت
332
245
276
حضرت بڑے پیر صاحب کی شانِ عبدیت
333
245
277
تقویٰ شرطِ ولایت ہے
334
245
278
ہُدًی لِّلۡمُتَّقِیۡنَ کے عجیب تفسیری لطائف
334
245
279
عنوانِ اوّل
334
245
280
دوسرا عنوان
337
245
281
تیسرا عنوان
337
245
282
سورۂ فاتحہ سے ھُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ کا عجیب ربط
337
245
283
اعمالِ حسنہ کرکے ڈرتے رہنے پر ایک آیت سے استدلال
340
245
284
حضرت مولانا قاسم صاحب نانوتویکا ایک ارشاد
341
245
285
دُعا کی قبولیت میں تاخیر کی ایک حکمت
342
245
286
مؤمن کے لیے تاخیرِ قبولیّت دُعا کا عین عطا ہونا
342
245
287
نالۂگناہ گاراں کا اثر
344
245
288
حضورﷺکی دعابرائے طلبِ گریہ و زاری
344
245
289
فانی سے محبت کا انجام
346
245
290
اہل اللہ فاقے اور پیوندی لباس میں بھی خوش اور مطمئن رہتے ہیں
347
245
291
مقبول بندوں کو انتقال کے وقت حق تعالیٰ کی طرف سے بشارت
348
245
292
عالَمِ حاد ث عالَمِ غیب کا نمونہ ہے
349
245
293
ہر بندے کے ساتھ حق تعالیٰ کا الگ معاملہ ہے
349
245
294
بندوں کا کام بندگی ہے، چون و چرا نہیں
350
245
295
مجنوں کی حکایت
350
245
296
حق تعالیٰ کی محبت میں عجیب لذّت ہے
351
245
297
حضرت غوث پاک کا واقعہ
353
245
298
عشق سب آرایش و زیبایش کو ختم کردیتا ہے
353
245
299
حضرت حاجی صاحب کے تین شعر
354
245
300
حضرت ابوبکر صدیق کی فنائیت اور عبدیتِ کاملہ
354
245
301
حضرت عزرائیلپر غلبۂ عظمتِ الٰہیہ کا اثر
354
245
302
حضرت عائشہ صدیقہ کی ایک روایت
355
245
303
حضورﷺکےمخصوص اوقاتِ قرب
355
245
304
حضرت عائشہ صدیقہ کا واقعہ
355
245
305
حضورﷺکی حالتِ خشیت نماز میں
356
245
306
حضورﷺکی شانِ عبدیّت
357
245
307
تقریر اِنَّہٗ لَیُغَانُ عَلٰی قَلْبِیْ
358
245
308
قرب کے درجات کے غیر متناہی ہونے کا ثبوت
359
245
309
اصلی علم اور اصلی فکر کیا ہے؟
360
245
310
طلبا اور مدرسین کے لیے حضرت تھانوی کا ارشاد
360
245
311
آج کل اہلِ علم اعمال سے غافل کیوں ہیں؟
361
245
312
حدیث پڑھنے اور پڑھانے کا لُطف کب ہے؟
362
245
313
حضرت آدم کا عصیان نسیان تھا
363
245
314
حضرت آدم کی گریہ و زاری کا اثر
364
245
315
اس راہ میں صاحب الحزن بہت جلد ترقی کرتا ہے
365
245
317
لوازمِ بشریہ کا انفکاک کاملین سے بھی نہیں ہوتا ہے
367
245
318
بڑوں کی معمولی چُوک کو بھی اہمیت دی جاتی ہے
368
245
319
عوام کا مقامِ قرب خواص کے لیے حجاب ہوتا ہے
368
245
320
حضرت سلیمانکی عبدیت
369
245
321
خواص بندے انعاماتِ الٰہیّہ کو امتحاناتِ الہٰیّہ سمجھتے ہیں
372
245
322
عارفین اپنے اعمالِ حسنہ کو عطائے حق سمجھتے ہیں
373
245
323
حضرت خضر کاادب
373
245
324
حضرت موسیٰکی عبدیتِ کاملہ
378
245
325
حضرت موسیٰ اور حضرت خضرکے واقعے سےعوام کو ایک دھوکا اور اس پر تنبیہ
381
245
326
حضرت ابراہیم کا ادب اور ان کی عبدیتِ کاملہ
382
245
327
حضرت نوح کا ادب اور ان کی عبدیتِ کاملہ
384
245
328
حضرت یُوسف کی عبدیت کاملہ
385
245
329
نفس کے پانچ خطابات
388
245
330
لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ....الخ کی عجیب تقریر
389
245
331
واقعۂ حضرت عمر
392
245
332
کوئی شخص محض اعمال سے نہ بخشا جائے گا
393
245
333
اعمال پر جزا دراصل عطا ہے
393
245
334
حضرت عمر کی آخری وصیت
394
245
335
عابدِ بے سمجھ
395
245
336
حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی کی نصیحت
395
245
337
خلوت نشینی کب محمود ہے؟
396
245
338
حضرت حاجی صاحب کاارشاد
396
245
339
سچا پیر
397
245
340
غفلت کے تالے
397
245
341
عارف کی مناجات
398
245
342
اصلاحِ نفس کے لیے حضورﷺ کی ارشاد فرمودہ دعا
399
245
343
کبھی اخلاقِ حمیدہ اور اخلاقِ رذیلہ میں نفس خلط کردیتا ہے
399
245
344
استغنا از تکبّر اور استغنا از غلبۂ توحید کا فرق
400
245
345
مبتدی کے لیے تحدیث بالنّعمت جائز نہیں ہے
400
245
346
مدارات اور مداہنت کا فرق
400
245
347
خوفِ ریا سے ترکِ عبادت بھی ریا ہے
401
245
348
اخلاص کا طریقہ
401
245
349
ریا کی حقیقت
401
245
350
سالک غیر عارف اور عارف کا فرق
402
245
351
اپنی فنائیت کا دعویٰ کرنا خود تکبّر کی نشانی ہے
403
245
352
یہ راستہ بڑا نازک ہے
403
245
353
شرکِ خفی کے متعلق ایک حدیث
404
245
354
حضرت تھانوی کا ارشاد
405
245
355
عارفین کا اپنی نیت کی تحقیق کرنا
405
245
356
واقعۂ حضرت علی
406
245
357
حضرت حاجی صاحب کی شانِ عبدیت
407
245
358
ایک بڑے میاں کا واقعہ جو خلافت حاصل کرنے کی نیت سے ذکروشغل کرتے تھے
408
245
359
اپنی طرف سے طلبِ منصب کا منشا نفس پرستی ہے
409
245
360
شانِ عاشق
409
245
361
عشق کی نصیحت
410
245
362
حدیث شریف متعلق بأولیائے خستہ حال و پراگندہ بال
411
245
363
ذکرمیں کیفیت کا انتظار نہ چاہیے
411
245
364
ترجمہ
412
245
365
ایک ذاکر کی حکایت
413
245
366
ذکر کی پابندی ہی اصل مطلوب ہے
414
245
367
مقصود اعمال ہیں، نہ کہ کشف و کرامت وغیرہ
414
245
368
رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً کی تفسیر اعمالِ حسنہ سے
415
245
369
سالک کا صحیح مسلک
416
245
370
علاجِ وسوسۂ شیطانی
416
245
371
ایک علمِ عظیم
417
245
372
رذائل کا امالہ مطلوب ہے نہ کہ ازالہ
419
245
373
عالمِ اَرواح سے رُوح کو منتقل کرنے کی حکمت
423
245
374
صراطِ مستقیم رُوح کے لیے دوائے ہجر ہے
424
245
375
عالمِ ارواح میں تقویٰ کے اسباب نہ تھے
427
245
376
اللہ تعالیٰ کی پہچان کا طریقہ
432
245
377
قرآن کی روشنی میں عِبَادُالرَّحمٰن کی پہچان کی پہلی صفت
432
245
378
عبادالرَّحمٰن کی پہچان کی دوسری صفت
435
245
379
خلوت مع اللہ کی ترغیب ایک حدیث سے
435
245
380
مضامین کا القاء فی الجلوۃ تلقی فی الخلوۃ پر موقوف ہے
436
245
381
اللہ کی محبت میں گریہ و زاری
436
245
382
حق تعالیٰ کے تصرّفاتِ عجیبہ
437
245
383
مسئلۂ قضاو قدر
439
245
384
عبادالرَّحمٰن کی پہچان کی تیسری صفت
445
245
385
ہمارے دادا پیر حضرت حاجی صاحبکے دو شعر
448
245
386
تذکرۂ مولانا محمد احمد صاحب پرتاب گڑھی
448
245
387
عشاق کی شان
450
245
388
غمِ عشق
453
245
389
سالک کو اہلِ محبت کی صحبت اختیار کرنا چاہیے
454
245
390
شیخِ کامِل کی محبّت عین محبّتِ حق ہے
456
245
391
اطاعتِ رسولﷺ عین اطاعتِ حق ہے
457
245
392
ارواحِ عارفین کی عظمت و جلالتِ شان
458
245
393
شیخِ کامل کوچشمِ ابلیس لعین سے مت دیکھو
459
245
394
ابلیس کے اندر محبّت کا مادّہ نہ تھا
460
245
395
حضرت حاجی صاحبکا ارشاد
460
245
396
اولیاء اللہ کا مقام
460
245
397
ابدال کی تعریف
462
245
398
عبدیتِ روحِ عارف عظمتِ الٰہیہ کے سامنے
462
245
399
اپنے باطن میں راہ پیدا کرلو
464
245
400
اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا کرنے کا طریقہ
465
245
401
کشف و کرامت، وجد و استغراق و رقص کی حقیقت
466
245
402
حضورﷺ کا اُسوۂ حسنہ کیسے معلوم ہو؟
467
245
403
اللہ والوں کی باتوں میں اثر ہونے کی وجہ
469
245
404
حضرت موسیٰکے زمانے کے ایک مجذوب کا قصّہ
470
245
405
محبت کا زخم
470
245
406
انبیاءعلیہم السلام غالب علی الاحوال رہتے ہیں
476
245
407
مغلوبُ الحال مثل بچے کے ہوجاتا ہے
477
245
408
مجذوب اور مغلوبُ الحال کی تقلید جائز نہیں
477
245
409
مجذوب سالک کا چپڑاسی ہوتا ہے
477
245
410
یارِ غالب علی الاحوال سے دین کا فائدہ ہوتا ہے
478
245
411
حضرت منصوراور عُلمائے وقت
478
245
412
اللہ والوں کی پہچان کی چوتھی صفت
479
245
413
اللہ والوں کی پانچویں صفت
482
245
414
اللہ والوں کی چھٹی صِفت
483
245
415
توبہ کی حقیقت
484
245
416
ایک حکایت
484
245
417
مضمونِ توبہ کی تفصیل
485
245
418
توبہ کے متعلّق ایک شبہ اور اُس کا جواب
489
245
419
گناہوں سے بچنے کا ایک مراقبہ
491
245
420
اللہ والوں کی ساتویں صفت
492
245
421
اللہ والوں کی آٹھویں صِفت
493
245
422
اللہ والوں کی نویں صفت
493
245
423
اللہ والوں کی پہچان کا ایک جامع اور نہایت سہل طریقہ
495
245
424
خلاصۂ معرفتِ الہٰیہ
496
245
425
ذکر سے فکر کا جمود دور ہوتا ہے
497
245
426
محبّت کا تیر
498
245
427
عارف فکر سے قرب کے مراتب طے کرتا ہے
499
245
428
طالب کا التزامِ ذکر پیر کے نور کا جاذب ہوتا ہے
501
245
429
صحبتِ شیخ کی ضرورت
501
245
430
مذاقِ تبتّل شیخِ کامل کی خاص علامت ہے
502
245
431
بدون صحبتِ شیخ کام کرنے کے مہلکات
504
245
432
نفس کی اتباع کے مفاسد
509
245
433
ایک بزرگ کی حکایت
509
245
434
اصل اعتبار خاتمے کا ہے
514
245
435
سوبار بھی گرکرکے سنبھلتا ہے آج بھی
518
245
436
میں پہنچاخدا تک سرِدار ہوکر
519
245
437
تیرے دیوانوں کے دل میں عشقِ مولیٰ چاہیے
520
245
438
گلشن میں بھی ہوں نالۂ صحرا لیے ہوئے
521
245
439
اس کتاب کا تعارف
522
245