صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
ہوا تھا، سالوں تک ایسی نمازیں پڑھتے رہے پھر جو دیکھا تو داڑھی صاف تھی اور نمازیں غائب ہوگئیں۔ معلوم ہوا کہ داڑھی اس لیے رکھی ہوئی تھی کہ ایک گال پچکا ہوا تھا اور نماز اس لیے پڑھتے تھے کہ صحت خراب تھی۔ جب اﷲ نے صحت دے دی سارے اعمال چھوٹ گئے۔ افسوس! کہ گال کے لیے نماز پڑھتا تھا۔ کسی اﷲ والے کی صحبت مل جاتی تو اﷲ کے لیے پڑھتا۔نفعِ کامل کے لیے شیخ کی صحبت میں طویل مدت رہنا ضروری ہے عرض کیا کہ حضرت کے پاس آکر تعلق مع اﷲ اور قرب میں ترقی معلوم ہوتی ہے اور الگ ہوئے جب کچھ دن ہوجاتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حالت خراب ہو گئی اور تعلق مع اﷲ میں کمی ہو گئی۔ فرمایا کہ یہ دلیل ہے آپ کے صحیح راستے پر ہونے کی، شروع میں ایسا ہی ہوتا ہے کہ مربی کی صحبت میں روح میں حرارت پیدا ہوتی ہے اور دوری سے وہ حرارت کم ہوجاتی ہے ایک عرصہ تک ایسا ہی چلتا ہے پھر اس کی جان میں خود حرارت آجاتی ہے پھر اس کی جان میں خود چراغ جل جاتا ہے کہ بغیر صحبت کے بھی قرب محسوس کرتا ہے اور شیخ سے دوری سے بھی اس حرارتِ قرب میں کوئی کمی نہیں ہوتی لیکن اس کے لیے ؎ بسیار سفر باید تا پختہ شود خامی طویل سفر چاہیے کہ خامی پختہ ہوجائے۔ سفر سے مراد سفرِ باطنی ہےسلوک طے کرنے سے مراد ہے ایک عمر چاہیے، ایک دو دن کی بات نہیں۔ ایک عمر کسی اﷲ والے کی صحبت میں رہنا ضروری ہے۔شیخ کی تربیت کی مثال ارشاد فرمایا کہ وضو کرتے وقت ابھی ایک بات اﷲ نے دل میں ڈالی کہ جو چیز وقت پر آتی ہے وہ خاص دسترخوان کے لیے آتی ہے۔ یہ اﷲ کے قرب اور نعمت کا دستر خوان ہے۔ آپ لوگوں کی روح کی تربیت کے لیے اﷲ میاں نعمتیں بھیجتے ہیں۔ جس