صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کے فوائد |
ہم نوٹ : |
|
گناہوں سے نفرت خطبہ میں اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَکی آیت تلاوت فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ اﷲ والوں کے ساتھ رہنے سے انسان کا مزاج بدل جاتا ہے اور گناہ کڑوا معلوم ہوتا ہے۔ جس طرح ماں بچے کا دودھ چھڑانے کے لیے اپنے پستانوں پر کسی کڑوی چیز کا لیپ کرلیتی ہے جس سے بچہ کو دودھ کا چھوڑنا آسان ہوجاتا ہے۔ اسی طرح اﷲ والے گناہوں کی چھاتیوں پر خوفِ خدا کا لیپ کر دیتے ہیں۔ ان کی صحبت سے ایمان و یقین ایسا بن جاتا ہے کہ دوزخ اور جنت، میدانِ محشر کی پیشی پر اتنا یقین ہوجاتا ہے کہ گناہوں میں کڑواہٹ معلوم ہونے لگتی ہے۔ فاسقانہ مزاج اولیاء اﷲ کے عاشقانہ و شریفانہ مزاج سے تبدیل ہوجاتا ہے۔اہلِ محبت کی صحبت ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جو اﷲ تعالیٰ کا عاشق بننا چاہے وہ اہلِ محبت کے پاس زیادہ رہے۔ پھر فرمایا کہ اﷲ والوں کے پاس سونے والا بھی محروم نہیں ہوتا جس طرح رات کی رانی کے درخت کے پاس کوئی شخص سوجائے تو نیند میں بھی اس کا دماغ معطر ہوجاتا ہے۔ حالاں کہ وہ جاگا نہیں تھا۔ تو پھر اﷲ والوں کے پاس سونے والا کیسے محروم ہو سکتا ہے۔حقوقِ شیخ و آداب مجلسِ شیخ عشاء کی نماز کے بعد بہت بڑی تعداد جمع ہوگئی اور بہت لوگ داخلِ سلسلہ ہوئے، انہیں معمولات بتائے گئےاور حضرت نے کچھ نصیحتیں فرمائیں اور چار باتوں کا خاص طور پر اہتمام کرنے کے بارے میں کہا گیا: ۱) اپنے شیخ سے محبت کریں۔ ۲) شیخ پر اعتماد کریں۔۳) اپنے حالات کی شیخ کو اطلاع کرتے رہیں۔۴) شیخ کی طرف سے جو علاج وغیرہ تجویز کیا جائے اس کی اتباع کریں۔